اردو

urdu

ETV Bharat / city

'دو سو کروڑ کی دولت جعل سازی سے کمائی' - گھر سے نکالنے کے لیے فرضی

دارالحکومت دہلی میں واقع پرانی دہلی علاقے میں ایک خاندان کا الزام ہے کہ وہ اپنے گھر میں 90 برس سے رہ رہا ہے لیک کچھ عناصر انہیں ان کے گھر سے نکالنے کے لیے فرضی دستاویز کا سہارا لے رہے ہیں۔

دہلی میں فرضی جائداد

By

Published : Oct 19, 2019, 8:02 PM IST

بھارت سے پاکستان جانے والے لوگوں کی پراپرٹی کے لیے ایک قانون بنا جسے کسٹوڈین کا نام دیا لیکن کچھ لوگ ان پراپرٹیز پر قبضہ کر انہیں اپنی ملکیت بتا رہے ہیں۔

دہلی میں فرضی جائداد

بھارت پاکستان کی تقسیم کے دوران بہت سی ایسی جائدادیں تھی جن پر لوگوں نے اپنا قبضہ کر لیا تھا ایسی پراپرٹیز کے لیے ایک محکمہ بنایا گیا جسے کسٹوڈین کہا جاتا ہے۔

تاہم بہت سی ایسی جائدادیں بھی تھیں جن پر قبضہ کرکے اپنی ملکیت میں اضافہ کر لیا۔ پرانی دہلی میں بھی ایسا ہی کچھ ہوا جس کی وجہ سے ایک ہی شخص نے پاکستان گئے لوگوں کی پراپرٹیز پر اپنا حق جتانا شروع کر دیا۔

اس کے لیے نہ صرف جعلی دستاویزات تیار کیے گئے بلکہ عدالت میں ایک مردہ آصیفہ خاتون جو سنہ 1994 میں پاکستان میں فوت ہو گئی تھی انہیں زندہ بتا کر سنہ 1994 سے 1997 تک عدالت میں پیش کیا گیا اور جب ساری پراپرٹی اپنے نام کرالی تب ان کی وفات کا جھوٹا ثبوت بھی تیار کر لیا گیا۔

اس پورے معاملے میں محمد اسلم اور محمد لئیق سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ وہ مکان نمبر 3837 سے 3843 میں رہتے ہیں اور انہیں اس گھر میں رہتے ہوئے تقریباً 90 برس ہو گئے۔ لیکن اس کے باوجود جعل سازی سے اس پراپرٹی کے جعلی دستاویزات تیار کرکے انہیں مسلسل پریشان کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے اس کی شکایت متعدد دفاتر میں جمع کرائی ہے لیکن کوئی بھی خاطرخواہ قدم نہیں اٹھایا گیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details