اردو

urdu

By

Published : Nov 18, 2021, 12:53 PM IST

ETV Bharat / city

یوگانند شاستری این سی پی کے دہلی صدر مقرر

این سی پی کے قومی صدر شرد پوار نے یوگانند شاستری کے پارٹی میں شامل ہوتے ہی انہیں ایک بڑا عہدہ دیا ہے۔ انہیں این سی پی کی دہلی ریاست کا صدر مقرر کیا گیا ہے۔ این سی پی کے صدر کے طور پر یوگانند شاستری کو دہلی میں پارٹی کو مضبوط کرنے کا کام سونپا جائے گا۔

یوگانند شاستری این سی پی کے دہلی صدر مقرر
یوگانند شاستری این سی پی کے دہلی صدر مقرر

کانگریس پارٹی کے سینئر رہنما اور 2008 سے 2013 تک دہلی قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر یوگانند شاستری نے آج شرد پوار کی این سی پی میں شمولیت اختیار کرلی۔

انہوں نے 2020 میں ہی کانگریس کا ہاتھ چھوڑ دیا تھا اور کسی ایسی پارٹی میں شامل ہونے کا منصوبہ بنا رہے تھے جو ان پر اعتماد کرتے ہوئے انہیں کوئی بڑی ذمہ داری دے سکے۔

ان کی قابلیت کا احترام کرتے ہوئے شرد پوار نے انہیں پارٹی کا دہلی ریاستی صدر (این سی پی دہلی صدر) مقرر کیا ہے۔


طویل عرصے تک کانگریس کی خدمت کرنے کے بعد، شاستری نے کانگریس کے برے دور کو دیکھتے ہوئے شرد پوار کی این سی پی پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔

وہ شیلا دکشت کی حکومت کے دوران کابینہ میں وزیر بھی رہے اور آخری مدت 2008-2013 کے دوران اسمبلی کے اسپیکر بھی رہے۔


این سی پی کے قومی صدر شرد پوار نے یوگانند شاستری کو پارٹی میں شامل ہوتے ہی ایک بڑا عہدہ دے دیا۔ انہیں این سی پی کی دہلی ریاست کا صدر مقرر کیا گیا ہے۔

این سی پی کے صدر کے طور پر یوگانند شاستری کو دہلی میں پارٹی کو مضبوط کرنے کا کام سونپا جائے گا جس میں ان کا مقابلہ اپنی ہی پرانی پارٹی، انڈین نیشنل کانگریس پارٹی سے ہوگا، جہاں وہ طویل عرصے سے خدمات انجام دے چکے ہیں اور کابینہ کے وزیر بھی رہے ہیں۔


یوگانند شاستری 2019 میں ہی کانگریس پارٹی سے مایوس ہو گئے تھے۔ جب انہوں نے دہلی کے سینئر کانگریس لیڈروں پر پیسے لے کر ٹکٹ بیچنے کا الزام لگایا اور کہا کہ کانگریس ایسے لیڈروں سے گھر گئی ہے جو پارٹی کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ اس کے بعد انہوں نے 2020 میں کانگریس پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔

این سی پی میں شامل ہونے کے بعد یوگانند شاستری نے کہا کہ ہماری مقدس کتابوں میں لکھا ہے کہ صرف کام کرنے والے لوگوں کی قدر ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں :دہلی: تاریخی جامع مسجد آثارِ قدیمہ کی عدم توجہی کا شکار


کانگریس میں رہتے ہوئے کام کرنے کی آزادی نہیں تھی۔ ان دنوں کانگریس ایسے لیڈروں سے بھری پڑی ہے جو اس پارٹی کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ وہ ہائی کمان پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے لیکن جس طرح کا فیصلہ لیا جا رہا ہے وہ پارٹی کے مفاد میں ہر گز نہیں ہے۔ پنجاب کی مثال ہم سب کے سامنے ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details