نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (عآپ) کے راجیہ سبھا رکن سشیل کمار گپتا نے کہا کہ تعلیم ایسی ہونی چاہئے جو طلباء کو ملازمت سے جوڑے تاکہ وہ خود کفیل ہو سکے۔
انہوں نے خود کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ اچھی تعلیم حاصل نہیں کرتے تو آج اس مقام پر نہ ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ’’میں جو بھی ہوں، اساتذہ کی وجہ سے ہوں، اگر اچھے اساتذہ نہیں ملتے تو میں اعلی تعلیم حاصل نہیں کر پاتا۔‘‘
انہوں نے کہا کہ دہلی ٹیچرس ایسوسی ایشن (ڈی ٹی اے) کے انچارج پروفیسر ہنسراج سمن کی سربراہی میں ایک وفد ان سے ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ پر گئے، جہاں انہوں نے ان باتوں کا اظہار کیا۔
گپتا نے مزید کہا کہ تعلیم ’’ہر ایک کی زندگی میں تبدیلیاں لاتی ہیں، جس طرح دہلی حکومت نے اسکولی تعلیم میں ملک کو ایک ماڈل دیا ہے جس کی نہ صرف ملک بلکہ بیرون ممالک میں بھی تعریف ہو رہی ہے۔ ویسا ہی ماڈل سرکاری یونیورسٹیوں میں بھی قائم کیا جائے گا۔ ‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کا یہ ارادہ ہے کہ ہر ایک باشندے کو علم کے نور سے منور کیا جائے اور تعلیم کو روزگار سے جوڑنا ہوگا تب ہی طلباء خود کفیل ہوسکیں گے۔
انہوں نے ڈی ٹی اے کے وفد کو بتایا کہ دہلی حکومت کے ماتحت کالجوں / یونیورسٹیوں میں طلبا روزگار سے متعلق مضامین پڑھانا چاہتے ہیں، اس کے لئے حکومت معاشرے کے تمام طبقات کے طلبا کو تعلیم کے ذریعہ آگے بڑھانا چاہتی ہے تاکہ طلبا خود روزگار کما سکے۔
سشیل گپتا نے ایڈہاک اساتذہ کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ دہلی حکومت کے تحت چلنے والے 100 فیصد فنڈز والے 12 کالج اور 50 فی صد والے 16 کالجوں میں جلد ہی طویل عرصے سے ایڈہاک اساتذہ کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے اساتذہ کی مستقل تقرری کے احکامات جاری کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کووڈ19 کی وجہ سے طلباء موبائل، انٹرنیٹ، لیپ ٹاپ کے ذریعہ تعلیم حاصل کررہے ہیں، جیسے ہی اس وبا کا دور ختم ہو گا اعلیٰ تعلیم کے لئے دستاویزات تیار کیے جائیں گے، جس میں ڈی ٹی اے سے وابستہ اساتذہ کی مدد لی جائے گی۔
ڈی ٹی اے کے اس وفد میں 25 کے قریب اساتذہ نے شرکت کی۔