دہلی یونیورسٹی کے اسسٹنٹ رجسٹرار (کالجز) نے یونیورسٹی آف دہلی سے وابستہ کالجز کے پرنسپلز، ڈائریکٹرز اور اداروں کو ایک سرکلر جاری کر کے تعلیمی اسامیوں کو پر کرنے سے متعلق او بی سی ریزرویشن روسٹر کی دوسری قسط کی آسامیوں کے حوالے سے رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ ڈاکٹر ہنس راج سمن، صدر، دہلی ٹیچرز ایسوسی ایشن (ڈی ٹی اے)، جو کہ عام آدمی پارٹی کی ایک ٹیچر تنظیم ہے، نے او بی سی کی دوسری قسط کے اسامیوں کو پُر کرنے کے حوالے سے سرکلر جاری کرنے کا خیر مقدم کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی دوسری قسط کے آسامیوں کو بھرنے کے لیے ایڈہاک اساتذہ اور ریسرچ اسکالرز میں خوشی کا ماحول ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی سے ان عہدوں کو پُر کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔
ڈی ٹی اے کے صدر ڈاکٹر ہنس راج سمن نے بتایا ہے کہ دوسری قسط میں او بی سی ریزرویشن ایکسٹینشن اسکیم کے تحت او بی سی اور اقتصادی طور پر پسماندہ (ای ڈبلیو ایس) کیٹیگریز کے اسامیوں کو پُر کرنے کے حوالے سے ڈی یو کی طرف سے جاری کردہ سرکلر میں کہا گیا ہے کہ کالج کو دوسری قسط کے مطابق اس زمرے سے متعلقہ پوسٹوں کے بارے میں اپ ڈیٹ ہونا چاہیے اور روسٹر میں ان کی زمرہ وار ترتیب کی نشاندہی کرنی چاہیے تاکہ یہ ظاہر ہو سکے کہ پوسٹ کس زمرے سے تعلق رکھتی ہے۔ سرکلر میں کہا گیا ہے کہ ایسا کرنا ضروری ہے کیونکہ اس عرصے کے دوران بہت سے اساتذہ نے استعفیٰ دے دیا ہے یا اس عہدے سے اپنے نام واپس لے لیے ہیں۔
اسسٹنٹ رجسٹرار (کالجز) نے کالجوں کے پرنسپلز کو بھیجے گئے ایک سرکلر میں لکھا ہے کہ 2013-2014 میں چار سالہ کورس کے نفاذ کے وقت کچھ اساتذہ نے استعفیٰ دے دیا ہے یا کچھ لوگوں نے کام کے بوجھ کا حساب لگاتے ہوئے عہدے کو چھوڑ دیا ہے۔
انہوں نے بتایا ہے کہ اس تناظر میں فہرست کی تجدید کے لیے متعلقہ کالج کے رابطہ افسر (مجاز افسر) کی مشاورت سے ایک فہرست تیار کی گئی ہے۔ سرکلر میں کہا گیا ہے کہ اس قاعدے کے مطابق ایک روسٹر تیار کریں اور اسے یونیورسٹی کی مجاز اتھارٹی کو منظوری کے لیے بھیجیں۔
مزید پڑھیں: وکلاء کے دفتر پر تلاشی اور چھاپوں کے لیے ریگولیشن اور ہدایات طے کرنے کا مطالبہ مسترد