ڈی ٹی اے انچارج پروفیسر ہنسراج 'سمن' کی سربراہی میں دہلی یونیورسٹی کی اکیڈمک کونسل میں یہ ان کی پہلی فتح ہے۔ انہوں نے اس جیت کا سہرا تمام ایگزیکٹو ممبروں اور تنظیم کی یکجہتی کو دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جب سے انہوں نے انچارج کی حیثیت سے چارج سنبھالا ہے، ان کی سربراہی میں اساتذہ کے معاملات کو مستقل طور پر اٹھایا اور حل کیا گیا ہے تاکہ ڈی ٹی اے ڈی یو میں اساتذہ کے درمیان الگ الگ شناخت رکھ سکے۔
انچارج پروفیسر سمن نے کہا ہے کہ 12 فروری کو نامزدگی کی واپسی کے بعد ودیا پریشد (اے سی) میں 22 امیدوار میدان میں رہے ہیں۔ ڈی یو کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ودیا پریشد میں خواتین کے کوٹے سے پانچ درخواستیں موصول ہوئی تھیں ، جس میں ایک درخواست مسترد (منسوخ) ہونے کی وجہ سے چاروں خواتین کو بلا مقابلہ منتخب قرار دیا گیا تھا۔ اسی طرح ڈی یو محکموں کے چار کوٹے میں پانچ درخواستیں آئیں۔ اس میں بھی امیدوار فارم مسترد ہونے کی وجہ سے ، چاروں اساتذہ کو یہاں بلامقابلہ منتخب قرار دے دیا گیا ہے۔
ودیا پریشد میں 26 ممبروں کے لیے انتخاب ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے 9 ممبران بلا مقابلہ منتخب ہوئے ہیں۔ اب 17 ارکان کے مابین سخت لڑائی ہوگی۔ کسی بھی امیدوار نے اپنا نام ای سی میں واپس نہیں لیا اس لئے 5 امیدوار ای سی میں باقی ہیں۔