اردو

urdu

ETV Bharat / city

کسانوں کی طبی مدد کے لیے میڈیکل اینڈ سائنٹسٹ فارم کی پیش رفت - protesting farmers

دہلی کے مختلف علاقوں میں زرعی قوانین کے خلاف احتجاج اور دھرنے پر بیٹھے کسانوں کو میڈیکل سہولیات فراہم کرانے اور ان کا ساتھ دینے کے لیے پروگریسو میڈیکل اینڈ سائنٹسٹ فارم کی جانب سے دہلی کے سبھی احتجاجی مقامات پر ہیلتھ کیمپ لگائے گئے۔

doctors set up medical camps for the protesting farmers at every protest sites in Delhi
کسانوں کے تعاون کے لیے میڈیکل اینڈ سائنٹسٹ فارم کی پیش رفت

By

Published : Dec 2, 2020, 4:51 PM IST

قومی دارالحکومت دہلی کے سندھو بارڈر، ٹکاری بارڈر سمیت دہلی کے پانچ بارڈرز پر زرعی قوانین کے خلاف پنجاب اور ہریانہ سے آئے کسانوں کا احتجاج جاری ہے۔ ان کسانوں کو میڈیکل سہولیات بہم پہنچانے اور ان کے تعاون کے لیے 'پروگریسیو میڈیکل اینڈ سائنٹسٹ فورم' نے ہیلٹھ کیمپ لگائے ہیں۔

کسانوں کے تعاون کے لیے میڈیکل اینڈ سائنٹسٹ فارم کی پیش رفت

فورم کے قومی صدر ہرجیت سنگھ بھٹی نے بتایا کہ' زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے اور ان قوانین کو منسوخ کرانے کے لیے پنجاب و ہریانہ سے بڑی تعداد میں کسان یہاں پہنچے ہیں، جن کو طبی سہولیات مہیا کرانے کے لیے پروگریسیو میڈیکل اینڈ سائنٹسٹ فورم نے ہیلتھ کیمپ یہاں ہیلتھ کیمپ لگایا ہے۔

آپ کو بتادیں کہ ان کسانوں کو احتجاج کے لیے دہلی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے انہیں بارڈرز پر ہی روک لیا گیا ہے، ان کسانوں کو روکنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری کی تعیناتی بھی عمل میں لائی گئی ہے، گذشتہ دنوں مبینہ طور پر پولیس اور کسانوں کے مابین چھڑے تنازعات کو کنٹرول کرنے کے لیے پولیس نے کسانوں پر واٹر کینن کا بھی استعمال کیا تھا، جس کے سبب کئی کسان زخمی بھی ہوئے تھے۔


پولیس اور کسانوں کے مابین ہوئی جھڑپ میں کئی کسان شدید زخمی ہوئے ہیں، ان کسانوں کو طبی سہولیات مہیا کرانے کے لیے پروگریسیو میڈیکل اینڈ سائنٹسٹ فورم کی جانب سے یہاں ہیلتھ کیمپ لگا کر کسانوں کا مفت علاج کیا جا رہا ہے۔ مزید انہیں دوائیں بھی فراہم کی جا رہی ہیں، بروز منگل کو یہ کیمپ ٹکاری بارڈر پر لگا یا گیا تھا جہاں تقریبا 300 سے 400 کسانوں کا علاج کیا گیا۔ مزید فورم کے صدر نے لوگوں سے اپیل بھی کی ہے کہ وہ کسانوں کے تعاون کے لیے آگے بڑھیں۔

مزید پڑھیں:

'مطالبات نہیں مانے گئے تو ہماری لاش جائے گی'

آپ کو بات دیں کہ دہلی میں داخلے کے لیے پانچ بارڈرز ہیں ان سبھی جگہوں پر ہریانہ و پنجاب کے کسان زرعی قوانین کےخلاف احتجاج کر رہے ہیں، جبکہ وہیں اس زرعی قوانین کے تعلق سے مرکزی حکومت کا یہ کہنا ہے کہ یہ قوانین کسانوں کے حق میں ہے، لیکن کسان ان باتوں کو ماننے سے انکار کر رہے ہیں۔ اور وہ مطالبہ کر رہے کہ حکومت اس زرعی قوانین کو واپس لے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details