تاہم اس کے باوجود ہزاروں کی تعداد میں احتجاجی مظاہرین دہلی کے لال قلعہ پر بہنچ گئے۔ اطلاعات کے مطابق پولیس لال قلعہ سے بڑی تعداد میں مظاہرین کو ہراست میں لیکر دور لے گئے۔
احتجاج کے درمیان نماز ظہر پڑھتے مظاہرین ہراست میں لیے گئے لوگوں میں پٹیالہ کے سابق رکن پارلیمان دھرم ویر گاندھی، دہلہ کے سابق رکن پارلیمان سندیپ دکشت، سوراج انڈیا کے صدر یوگیندر یادو، سوراج انڈیا کے ریاستی صدر کرنل جے ویر، اے آئی ایس اے کے صدر سچیتا ڈے، نوجوان لیڈر عمر خالد، یونائیٹڈ اگینسٹ ہیٹ کے رہنما ندیم خالد کا نام شامل ہے۔
سی اے اے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اسی دوران دیگر مظاہرین نے دریا گنج کے نشاد راج مارگ پر چکہ جام کر کے ہراست میں لیے گئے مظاہرین کو چھوڑنے کی مانگ کی۔
وہیں دوسری جانب مسلم سماج سے آئے احتجاجی مظاہرین نے ظہر کی نماز کے وقت تیمم سے با جماعت نماز ادا کی اور ساتھ ہی ساتھ ملک کی جمہوریت اور گنگا جمنی تہذیب کے لیے بارگاہِ الاہی میں ہاتھ اٹھا کر دعائیں مانگی۔
پولیس نے لال قلعہ سے بڑی تعداد میں مظاہرین کو ہراست میں لیا اس دوران بڑی تعداد میں پولیس اہلکار اور پیرا ملٹری فورسز کے جوان تعینات نظر آئے۔