سوامی اگنیویش کے اس طرح دیار فانی کو چھوڑ جانے سے سیاسی و سماجی حلقوں میں غم کا ماحول ہے۔ جن لوگوں کا ان سے دیرینہ رشتہ رہا ہے ان کے لیے یہ خبر افسوس ناک ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے معروف سماجی کارکن اویس سلطان سے بات کی جس میں انہوں نے سوامی اگنیویش کے ساتھ گزارے وقت کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ سوامی اگنیویش ہمیشہ سماجی برائیوں کے خلاف اپنی آواز بلند کیا کرتے تھے جس کی وجہ سے ان پر متعدد دفعہ حملہ بھی ہوا لیکن اس کے باوجود انہوں نے آواز بلند کی۔'
سوامی اگنیویش کو سماجی مسائل پر بے باکی سے رائے رکھنے کے لیے جانا جاتا تھا۔ سنہ 1970 میں آریہ سماج نام کی سیاسی پارٹی بھی انھوں نے بنائی تھی۔ اور سنہ 1977 میں وہ ہریانہ اسمبلی میں رکن اسمبلی منتخب ہوئے اور ہریانہ حکومت میں وزیر تعلیم بھی رہے۔ 1981 میں انھوں نے بندھوا مکتی مورچہ نامی تنظیم تشکیل دی۔
سوامی اگنیویش سنہ 2011 میں بدعنوانی مخالف انا ہزارے کی تحریک میں بھی شامل ہوئے، حالانکہ بعد میں کچھ نظریاتی اختلافات کے سبب وہ تحریک سے دور ہو گئے تھے۔ قابل ذکر ہے کہ سوامی اگنیویش نے سلمان خان کے مشہور رئیلٹی شو 'بگ باس' میں بھی حصہ لیا تھا۔ وہ 8 سے 11 نومبر کے دوران تین دنوں کے لیے 'بگ باس' کے گھر میں بھی رہ چکے تھے۔