اردو

urdu

ETV Bharat / city

دہلی پولیس ایک فون کال میں کررہی مدد

قومی دارالحکومت دہلی میں پولیس کی جانب سے خصوصی ہیلپ لائن نمبر کے ذریعے فوری مدد کی جا رہی ہے، لاک ڈاون کی وجہ سے لوگوں کی مشکلات کے حل کے لیے دہلی پولیس نے خصوصی ہیلپ لائن مبر ،011۔23469526 جاری کیا ہے۔

By

Published : Apr 10, 2020, 3:18 PM IST

دہلی پولیس ایک فون کال میں کررہی مدد
دہلی پولیس ایک فون کال میں کررہی مدد

جس کے ذریعے روزانہ ہزاروں لوگوں کے مشکلات حل کیے جا رہے ہیں، یہاں سے ان افراد کو فوری امداد پہنچایا جا رہا ہے جو خورد ونوش کی اشیا اور ادویات کے لیے پریشان ہیں۔

اس ہیلپ لائن نمبر کی ذمہ دارہ ڈی سی پی محمد آصف علی کے سپرد ہے، وہ بتاتے ہیں کہ گزشتہ 24 مارچ سے پولیس ہیڈکوارٹر میں یہ ہیلپ لائن ب نمبر چل رہا ہے، اورایس پی وریندر اس کی دیکھ ریکھ کررہے ہیں۔

اور پولیس کمشنر خود اس کی نگرانی کررہے ہیں، اسے لے کر پل پل کا اپڈیٹ دیا جاتا ہے، جس کا مقصد لوگوں کی پریشانی کو حل کرنا ہے، انہوں نے بتایا کہ اس ہیلپ لائن پر 15 ہزار 482 لوگ اپنی مدد کے لیے فون کر چکے ہیں، اور ان کی پریشانیوں کا ازالہ بھی کیا جا چکا ہے۔

ڈپٹی کمشنر آصف محمد علی نے بتایا کہ لاک ڈاون کے بعد جوفون کالز آرہی تھیں ان میں لوگوں کے پاس راشن، کھانا اور پیسے نہ ہونے جیسی پریشانیاں تھیں، اس کے لئے پولیس نے اپنے ساتھ بہت سے اداروں، این جی او، مذہبی اداروں کو شامل کیا۔

ان اداروں کی مدد سے دہلی پولیس کے ذریعے روزانہ ڈھائی لاکھ افراد تک کھانا پہنچایا جارہا ہے، اس کے علاوہ جن افراد کو ڈاکٹر کے پاس جانے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا، اس سمت میں بھی تمام پولیس اہلکاروں کو ہدایات دی گئیں کہ جو بھی ڈاکٹر کے پاس جا رہا ہو اسے اپنے علاج سے متعلق دستاویزات دیکھ کر اسے جانے دیا جائے۔

ڈپٹی کمشنر نے بتایا لاک ڈاون کے نفاذ کے بعد سےبزرگوں کو بھی کافی پریشانیاں ہو رہی تھی، ایک طرف ان کی کال اس بات کو لے کرآرہی تھی کہ ان کے پاس کھانے پینے کے لیے راشن نہیں ہے اور ادویات کی ضرورت ہے، تو دوسری طرف بہت سے بزرگ ایسے تھے جنھیں اپنی نوکرانی کے لئے کرفیو پاس کی ضرورت تھی۔

اس ونگ کے پولیس اہلکاروں کو مدد کے لیے ان بزرگوں کے پاس بھیج کر ان مسائل حل کیے گئے، ایسے بہت سے بزرگ تھے جن کے گھر کا کام گھریلو مدد کے بغیرنہیں ہوسکتا تھا، ان تمام پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے انہیں کرفیو پاس جاری کیا گیا۔

ڈپٹی کمشنر آصف محمد علی نے بتایا کہ ان کے پاس کئی ایسی فون کالز آئیں جو اپنے خاندان سے لاک ڈاون کی وجہ سے الگ ہو گئے ہیں، اور وہ اپنے اہل خانہ سے ملنا چاہتے تھے، ایسے لوگوں کو سمجھانا ان کے لئے بڑا چیلنج تھا۔

ان لوگوں کو پولیس کے ذریعہ کونسلنگ کرنی پڑی، انہیں سمجھایا گیا کہ ابھی لوگوں کا ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہونا یا نقل حمل کرنا اس بیماری کو پھیلنے میں مدد کر سکتا ہے، اس کی وجہ سے کسی کے لئے ایک جگہ سے دوسری جگہ جانا محفوظ نہیں ہے۔

بہت سارے لوگ پولیس کی صلاح مشورے سے سمجھ گئے اور اہل خانہ کے پاس جانے کا خیال چھوڑ دیا۔ انہوں نے بتایا کہ شروع میں اس ہیلپ لائن پر بہت سی کالیں آرہی تھیں، کیونکہ لوگوں کے پاس کھانا، راشن، دوائی نہیں تھی۔، لیکن رفتہ رفتہ فوڈ سپلائی چین کو بہتر بنایا گیا، جس کے بعد پہلے کے مقابلے میں اس طرح کی کالیں کم ہوگئیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details