اردو

urdu

ETV Bharat / city

دہلی اقلیتی کمیشن اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم - قومی دارالحکومت دہلی

مسلم طبقے سے تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے، بہتر اور معیاری پلیٹ فارم مہیا کرانے اور دہلی اقلیتی کمیشن کی فلاحی اسکیموں تک عام لوگوں کی رسائی کے لئے دہلی اقلیتی کمیشن کے دفتر میں انفارمیشن اینڈ فیسیلیٹی سینٹر کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

Delhi Minority Commission committed to the welfare of minorities
دہلی اقلیتی کمیشن اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے پر عزم

By

Published : Nov 30, 2020, 5:27 PM IST

قومی دارالحکومت دہلی میں دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ذاکر خان نے کہا کہ مسلمانوں میں تعلیم کا معیار انتہائی پست ہے، فلاحی اسکیمیں تو بہت ہیں لیکن انہیں اس کی جانکاری نہیں ہے۔ اس لئے ان اسکیموں سے فیض حاصل کرنے سے مسلم طبقہ محروم ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ مسلمانوں سے تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے، بہتر اور معیاری پلیٹ فارم مہیا کرانے اور دہلی اقلیتی کمیشن کی فلاحی اسکیموں تک عام لوگوں کی رسائی کے لئے دہلی اقلیتی کمیشن کے دفتر میں انفارمیشن اینڈ فیسیلیٹی سینٹر کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو بہتری کی جانب میرا پہلا قدم ہو گا۔ جس میں مختلف ڈیسک بنائے جائیں گے اور کیجریوال حکومت کی شروع کی گئی اسکیمز جیسے، لون لینے، فیس کی واپسی، اسکولوں میں وظیفہ، مسلمانوں کو کاروبار میں مدد کرنا، قانونی امداد اور آن لائن فارم وغیرہ کی تفصیلی جانکاری، سہولت اور مدد مہیا کرائی جائے گی۔

دہلی اقلیتی کمیشن اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے پر عزم

مزید زمینی سطح پر کام کر کے انہیں تمام حکومتی اسکیموں سے جوڑنے کی کوشش کی جائے گی۔ جیسے ابھی تک مسلمانوں کو اس بات کا علم ہی نہیں ہے کہ بغیر گارنٹی کے انہیں 50 ہزار تک قرضہ مل سکتا ہے۔لوگ ہمارے دفتر آئیں ان کے تمام مسائل حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔شکایات کا ازالہ اور انصاف دلانے کیلئے پر ہم عزم ہیں۔

چیئرمین نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم اور مسابقتی امتحانات میں تیاری کے لئے جے بھیم اسکیم، کے تحت مسلمانوں کے لئے مفت کوچنگ سینٹر چلائے جاتے ہیں۔ لوگوں کو ان اسکیموں کے بارے میں جانکاری مہیا کرانے کے لئے کمیشن مختلف سطحوں پر کوشش جاری رکھے ہوئے ہے۔ سیمینار اور این جی او کے ذریعہ سے بھی لوگوں کو معلومات فراہم کی جائیں گی۔جس کے نتائج بہت جلد دیکھنے کو ملیں گے۔

اردو کے حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ اس کے ذمہ دار ہم خود ہیں جو اردو کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ ہمارے پاس جو درخواست آتی ہے وہ انگلش میں ہوتی ہے یا ہندی میں، ہمیں خود اردو کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔ دہلی فسادات کے تعلق سے بات کرتے ہوئے ذاکر خان نے کہا کہ یہ انسانیت کا قتل ہے ہندو اور مسلمانوں کے آپسی تانے بانے اور گنگا جمنی تہذیب کو ثبوتاز کرنے کی کوشش تھی۔

مزید پڑھیں:

وزیر اعظم 'وے وندن' منصوبہ کی مدت بڑھانے کی منظوری

باہری لوگوں نے سازش کے تحت فساد کر کے دہلی کے پر سکون ماحول کو بگاڑا۔جن میں بہت سے معصوم لوگوں کی جانیں گئیں۔خاص کر پولیس کے کردار پر تحفظات ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے گزارش کی کہ پولیس جانبداری اور دباؤ سے کام نہ لے۔باقی عوام کو عدلیہ پر مکمل یقین ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details