قومی دارالحکومت دہلی میں دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ذاکر خان نے کہا کہ مسلمانوں میں تعلیم کا معیار انتہائی پست ہے، فلاحی اسکیمیں تو بہت ہیں لیکن انہیں اس کی جانکاری نہیں ہے۔ اس لئے ان اسکیموں سے فیض حاصل کرنے سے مسلم طبقہ محروم ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ مسلمانوں سے تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے، بہتر اور معیاری پلیٹ فارم مہیا کرانے اور دہلی اقلیتی کمیشن کی فلاحی اسکیموں تک عام لوگوں کی رسائی کے لئے دہلی اقلیتی کمیشن کے دفتر میں انفارمیشن اینڈ فیسیلیٹی سینٹر کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو بہتری کی جانب میرا پہلا قدم ہو گا۔ جس میں مختلف ڈیسک بنائے جائیں گے اور کیجریوال حکومت کی شروع کی گئی اسکیمز جیسے، لون لینے، فیس کی واپسی، اسکولوں میں وظیفہ، مسلمانوں کو کاروبار میں مدد کرنا، قانونی امداد اور آن لائن فارم وغیرہ کی تفصیلی جانکاری، سہولت اور مدد مہیا کرائی جائے گی۔
مزید زمینی سطح پر کام کر کے انہیں تمام حکومتی اسکیموں سے جوڑنے کی کوشش کی جائے گی۔ جیسے ابھی تک مسلمانوں کو اس بات کا علم ہی نہیں ہے کہ بغیر گارنٹی کے انہیں 50 ہزار تک قرضہ مل سکتا ہے۔لوگ ہمارے دفتر آئیں ان کے تمام مسائل حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔شکایات کا ازالہ اور انصاف دلانے کیلئے پر ہم عزم ہیں۔