دہلی وقف بورڈ نے 123 وقف املاک کے تعلق سے عدالت میں درخواست کی تھی کہ ون مین کمیٹی کی رپورٹ ہمیں دی جائے اور اس پر فیصلہ لیا جائے نیز ٹو مین کمیٹی کو ختم کیا جائے۔ اس معاملہ پر اب 28 اپریل کو ساعت ہوگی Delhi Waqf Board۔
دراصل وقف کی 123 جائداد پر قریب 30 برسوں سے تنازعہ چل رہا ہے۔ سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی نے برنی کمیٹی کی سفارش پر 123 جائیدادیں وقف بورڈ کو ایک روپے لیز پر دینے کا فیصلہ لیا تھا لیکن بعد میں وشیو ہند پریشد نے عدالت سے رجوع کر اپنی ٹانگ اڑادی تھی۔ جس کی وجہ یہ مسئلہ آج تک حل نہیں ہوا Bernie Committee۔
یو پی اے حکومت کے آخر دور میں بھی یہ جائدادیں وقف بورڈ کو دے دی گئی تھیں لیکن بعد میں وی ایچ پی نے عدالت سے رجوع کیا، تب تک مرکز میں بی جے پی کی حکومت آ چکی تھی اور عدالت نے اس مسئلہ کو حل کرنے کے لیے مرکزی حکومت کو ہدایت دی تھی۔
اس معاملہ پر پیش رفت کرتے ہوئے دہلی وقف بورڈ کے اسٹینڈنگ کونسل وجیہ شفیق نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر درخواست کی کہ متھرا روڈ پر واقع جائیداد جو آئی ٹی بی پی کو دے دی گئی ہے اور وہاں اسٹے کے باوجود آئی ٹی بی پی تعمیراتی کام جاری رکھے ہوئے ہیں، اس پر روک لگائی جائے اور حالات جوں کے توں رکھے جائیں، اس کے علاوہ 123 جائیداد کی منتقلی کے لیے بنائی گئی ون مین کمیٹی کی رپورٹ ہمیں دی جائے اور اس پر فیصلہ لیا جائے ساتھ ہی ٹو مین کمیٹی کو ختم کیا جائے Standing Council Delhi Waqf Board۔
دہلی وقف بورڈ نے اپنی عرضی میں یہ چار درخواستیں کی تھیں جس پر عدالت نے متھرا روڈ پر واقع جائداد پر عبوری راحت دینے سے انکار کر دیا البتہ عدالت میں بی عرضی زیر سماعت ہے۔
مزید پڑھیں:
ایڈوکیٹ وجیہ شقیق نے بتایا کہ عدالت نے ہماری عرضی خارج نہیں کی بلکہ متھرا روڈ واقع جائداد پر عبوری راحت دینے سے انکار کر دیا ہے، ابھی اس پر سماعت جاری ہے۔ اسٹے کے علاوہ ہم نے تین اور درخواستیں کی تھیں جن پر بھی سماعت ہوئی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اس پر اب 28 اپریل کو سماعت ہوگی۔