اس قبل مرکزی حکومت نے کورونا وائرس کے بحران سے نمٹنے کے لیے سبھی سرکاری ملازمین اور پنشنرز کے مہنگائی بھتہ روک لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔
دہلی حکومت نے اپنے قریب سوا دو لاکھ ملزمین اور پنشنر ز کو دیے جانے والے مہنگائی بھتے پر روک لگا دی ہے، جنوری 2020 سے ملازمین اور پنشنرز کو دیے جانے والے مہنگائی بھتہ پہلے سے ہی زیر التواء ہے۔
دہلی حکومت کے محکمہ خزانہ نے مرکزی حکومت کے حکم کی حمایت کرتے ہوئے مہنگائی بھتے پر روک لگانے کا حکم جاری کیا ہے، محکمہ خزانہ کے ایک عہدیدار کے مطابق دہلی حکومت نے ڈی اے اور ڈی آر کے معاملے پر مرکزی حکومت کے حکم کی حمایت کی ہے اور کہا ہے کہ دہلی کے سرکاری ملازمین اور پنشنرز پر بھی اس کا اطلاق ہوگا۔
مہنگائی بھتہ پر روک لگانے کے پیچھے حکومت کی دلیل ہے کہ وہ اس سے بچائی گئی رقم کو کورونا سے نمٹنے کے لئے استعمال کیا جائے گا، دہلی گورنمنٹ ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری امیش بترا کے مطابق دہلی حکومت کی جانب سے مہنگائی بھتہ پر پابندی عائد کرنے سے تقریبا 2.2 لاکھ ملازمین اور پنشنرز متاثر ہوں گے۔
آپ کو بتا دیں کہ دہلی میں کورونا وائرس کے میرضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، مہاراشٹر، گجرات کے بعد دہلی تیسرے نمبر پر ہے، جہاں کورونا کے کے مریضوں کی تعداد 3500 کو عبور کر چکی ہے۔