اردو

urdu

By

Published : Oct 5, 2020, 1:07 PM IST

Updated : Oct 5, 2020, 3:07 PM IST

ETV Bharat / city

عمر خالد کو جیل میں سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم

عدالت نے عمر خالد کی درخواست پر غور کرتے ہوئے جیل رولز کے مطابق طلب کی جانے والی تمام سہولیات فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔

umar Khalid
umar Khalid

دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے تہاڑ جیل انتظامیہ کو جواہر لعل نہرو یونیورسٹی( جے این یو) کے سابق طلبا رہنما عمر خالد کو عدالتی تحویل کے دوران سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ڈپٹی مجسٹریٹ دیو سروہا نے عمر خالد کو 14 دن کے لئے عدالتی تحویل میں بھیجنے کا حکم دیاہے۔

عمر خالد کو جیل میں سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم

جیل میں چشمہ پہننے کی اجازت طلب کی۔

عمر خالد کی پولیس تحویل ختم ہورہی تھی، جس کے بعد کرائم برانچ نے اسے تہاڑ جیل کے احاطے میں ڈپٹی مجسٹریٹ دیو سروہا کے سامنے پیش کیا۔ عمر خالد کی جانب سے پیش ہوئے وکلا سانیا کمار اور رخشاندا ڈیکا نے جیل میں حراست کے دوران سیکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ عمر خالد کے وکیل نے کہا کہ ہائی کورٹ کے 2016 کے حکم کے مطابق عمر خالد کو چشمہ لگانے کی اجازت ہونی چاہئے۔

ہفتے میں دو بار آدھے گھنٹے کے لئے لیگل انٹرویو کی اجازت کا مطالبہ کیا۔

عمر خالد کی جانب سے کہا گیا کہ اسے ہر ہفتے میں دو بار آدھے گھنٹے کے لئے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے لیگل انٹرویو کی اجازت دی جائے۔ عمر خالد کے مطابق جیل رولز 627 کے مطابق اسے لیگل انٹرویو کے دوران ہیڈ فون استعمال کرنے کی اجازت ہونی چاہئے۔ اس کے علاوہ جیل کے اندر کتابیں پڑھنے کے لئے باہر سے کتابیں وغیرہ منگانے کی بھی اجازت دی جائے۔ درخواست میں دہلی جیل رولز نمبر 1401 اور 208 اور جیل رولز 585، 587، 629 اور 630 کے تحت جیل کا سیل چھوڑنے کی اجازت دی جانی چاہئے۔

جیل قواعد کے مطابق عدالت نے عمر خالد کی درخواست پر غور کرتے ہوئے جیل رولز کے مطابق طلب کی جانے والی تمام سہولیات فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے تہاڑ جیل سپرنٹنڈنٹ کو عمر خالد کو عدالتی تحویل کے دوران سیکیورٹی فراہم کرنے اور عمر خالد کو نقصان نہ پہنچانے کی ہدایت کرنے کی ہدایت کی۔

عمر خالد یو اے پی اے معاملے میں 22 اکتوبر تک عدالتی تحویل میں ہے

عمر خالد کو عدالت نے تین دن کے لئے پولیس تحویل میں بھیج دیا۔ خالد کو یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ عمر خالد کو یکم اکتوبر کو دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے ایک دوسرے معاملے میں گرفتار کیا تھا اور تین روزہ پولیس ریمانڈ حاصل کی تھی۔ یو اے پی اے کیس میں خالد کو 22 اکتوبر تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔

عمر خالد نے عدالت میں دائر عرضی میں کہا تھا کہ عمر خالد کو جیل کے قواعد کے مطابق اپنے کنبے دوستوں اور رشتہ داروں سے بات چیت کرنے کی اجازت دی جائے۔

اس کے علاوہ درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حراست کے دوران عمر خالد کسی بھی بیان یا دستاویزات پر دستخط نہیں کریں گے۔

واضح ہو کہ عمر خالد کو 13اور 14 ستمبر کی درمیانی شب میں غیر قانونی سرگرمیاں انسداد ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت دہلی پولیس کی خصوصی سیل نے (ایف آئی آر نمبر 59/2020) کے تحت درج مجرمانہ سازش کا الزام عائد ہے۔

Last Updated : Oct 5, 2020, 3:07 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details