عدالت نے آتشی اور دیگر کی اس تبصرے کے معاملے میں جمعہ کوضمانت منظور کرلی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ دہلی میں رائے دہندگان کی فہرست میں ووٹروں کے نام بھارتیہ جنتا پارٹی کی شہ پر کاٹے گئے ہیں۔
ہتک عزت کے معاملے میں کیجریوال اور آتشی کی ضمانت منظور
دارالحکومت دہلی کی ایک عدالت نے عام آدمی پارٹی کی رہنما آتشی کو ووٹرز اور بی جے پی پر تبصرہ کرنے والے بیان پر ضمانت دے دی ہے۔
اس معاملے میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اور دیگر کے خلاف معاملہ چلانے کی اپیل کی گئی تھی۔
بی جے پی کی طرف سے پارٹی کے رہنما راجیو ببر نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں ہتک عزت کی عرضی دائر کی تھی اور کہا تھا کہ اس سے پارٹی کی شبیہ خراب ہوئی ہے۔ انہوں نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ' اس طرح کے الزامات سے پارٹی کی شبیہ کو نقصان پہنچا ہے جس کی تلافی نہیں کی جاسکتی ۔ تمام ملزمان بہت سوچ سمجھ کر نے پارٹی کے خلاف الزامات عائد کئے ہیں اور ان کا واحد مقصد یہ ہے کہ پارٹی کی ایک شبیہ بنانا تھاجو مختلف طبقات کے ووٹرز میں منفی تصویر بن جائے'۔
ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ نے شکایت کی سماعت کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف عدالت میں حاضر ہونے سے متعلق سمن جاری کرنے کا حکم دیا۔
مسٹر ببر کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ، 'مسٹر کیجریوال نے نہ صرف بی جے پی کی شبیہ کو خراب کیا بلکہ ان تمام لوگوں کو بھی ٹھیس پہنچائی ہے جو پارٹی سے منسلک ہیں۔ ان کے بیان کا واحد مقصد بی جے پی کی شبیہ کو نقصان پہنچانا اور آئندہ انتخابات میں سستی مقبولیت حاصل کرنا تھا'۔
مسٹر کیجریوال جمعہ کو عدالت میں حاضر نہیں ہوئے اور ان کے وکیل نے پیشی سے چھوٹ سے متعلق عرضی عدالت کے سامنےپیش کی۔
اس درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ سمر وشال نے مسٹر کیجریوال کو پیشی سے چھوٹ دیتے ہوئے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سشیل کمار گپتا، ممبر اسمبلی منوج کمار اور آپ ترجمان آتشی کو 10-10 ہزار روپے کے ذاتی مچلکے بھرنے کی شرط پر ضمانت منظور کرلی ۔ معاملے کی سماعت 16 جولائی کو ہوگی۔