راہل گاندھی نے کہا کہ "اشیاء خورد و نوش کی مہنگائی 11.1 فیصد کے پار ہو چکی ہے! لیکن پی ایس یو ملازمین کا ڈی اے بڑھانے کے بجائے مرکزي حکومت اسے منجمد کر رہی ہے۔ سرکاری ملازمین کی حالت پست، سرمایہ دار 'دوست' منافع کمانے میں مست!"۔
ملازمین کا مہنگائی بھتہ روکنے پر راہل گاندھی کی تنقید - پبلک سیکٹر کی کمپنیوں کے ملازمین
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پبلک سیکٹر کی کمپنیوں کے ملازمین کے مہنگائی بھتے (ڈی اے) کو آئندہ سال جون تک روکنے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کی تنقید کرتے ہوئے جمعہ کے روز کہا کہ حکومت منافع کمانے میں لگی ہوئي ہے اور اسے ملازمین کی قطعا فکر نہیں ہے۔
ملازمین کا مہنگائی بھتہ روکنے پر راہل گاندھی کی تنقید
اس سے قبل کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینیت نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ مرکزی حکومت نے پی ایس یو ملازمین کا مہنگائی الاؤنس 30 جون تک روک دیا ہے، جس سے 14.5 لاکھ سے زائد ملازمین متاثر ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی سے لوگوں کا جینا محال ہوگیا ہے اور اکتوبر میں مہنگائی کی شرح میں 7.61 فیصد اور اشیاء خوردنی کی مہنگائی میں 11.6 فیصد کا اضافہ کیا ہے جو تشویش کا باعث ہے۔