مرکزی حکومت کے ذریعے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں شہریت ترمیمی بل کے منظور ہونے کے بعد ملک کی مختلف ریاستوں میں حکومت کے خلاف نعرے بازی کی جا رہی ہے۔
بھارت کی تمام سماجی و سیاسی تنظیموں نے مل کر اس بل کا بائیکاٹ کیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس بل کو واپس لے۔
واضح رہے کہ آج بھارت کی مختلف ریاستوں میں الگ الگ طریقے سے احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں، جبکہ کئی جگہوں پر احتجاجیوں پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے ذریعے بھیڑ کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔
سیاسی و سماجی تنطیموں کے ساتھ ساتھ ملک کی تمام یونیو رسٹیز جے این یو، علی گڑھ، جامعہ، بی ایچ یو، ایچ سی یو، کے ساتھ ساتھ تمام اسٹوڈنٹس یونین کے طلبا و طالبات بھی اس بل کی مخالفت میں سڑکوں پر اتر کر مظاہرہ کر رہیں ہیں۔
اس سلسلے میں ریاست مہاراشتر کے ضلع اورنگ آباد میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف ڈیویژنل کمشنر آفس کے روبرو جمعیت علمائے ہند محمود مدنی گروپ اور مہاراشٹر مسلم عوامی کمیٹی کی جانب سے احتجاجی دھرنے دیئے گئے، ان دھرنوں میں شہر کے نوجوانوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، اس موقع پر مسلم عوامی کمیٹی کی جانب سے کالے پرچم لہرا کر سی اے بی کی مخالفت کی گئی۔
وہیں ریاست اتر پردیش کے مختلف اضلاع میں بھی لوگوں نے جمعہ کی نماز کے بعد شہریت ترمیمی قانون کے خلاف سڑکوں پر اتر کر مظاہرے کر رہے ہیں اور حکومت سے واپس لینے کا مطالبہ بھی کیے۔