کانگریس نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت پر کورونا ہلاکتوں کے اعداد و شمار چھپانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں جن ریاستوں میں اس (بی جے پی) کی حکومتیں ہیں‘ وہاں اعداد و شمار میں ہیرا پھیری ہوئی ہے۔ لہٰذا وزیراعظم کو اس کی عدالتی جانچ کروانی چاہیے اور ایسی ریاستوں کے وزراء اعلیٰ کو اخلاقی بنیاد پر استعفیٰ دینا چاہیے۔
کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے ہفتے کے روز یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ اعداد و شمار چھپانے میں بی جے پی حکومت کا سانپ اور نیولا جیسا رشتہ ہے۔
کانگریس نے کورونا ہلاکتوں کے اعداد وشمارچھپانے کی عدالتی تفتیش کا مطالبہ کیا بی جے پی حکومت نے صرف کووڈ سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد ہی نہیں چھپائی ہے بلکہ بے روزگاری، گھریلو مجموعی پیداوار (جی ڈی پی) میں کمی ہونے سمیت تمام طرح کے اعداد و شمار چھپائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گجرات میں بی جے پی حکومت نے کورونا ہلاکتوں کے اعداد و شمار چھپائے۔ اسی طرح سے مدھیہ پردیش کے بھوپال، اندور وغیرہ شہروں میں اعداد و شمار چھپائے گئے۔
حالات دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ گجرات، مدھیہ پردیش، اترپردیش، کرناٹک جیسے بی جے پی کے زیر اقتدار ریاستوں میں کورونا کے اعداد و شمار چھپانے کا مقابلہ ہو رہا ہے۔
لاکھوں ایسے ہلاک ہونے والے ہیں جن کے بارے میں یہ معلوم ہی نہیں کہ ان کی موت کورونا سے ہوئی ہے یا کسی دوسری بیماری سے ہوئی ہے۔
ترجمان نے کہا ہے کہ اترپردیش میں کورونا ہلاکتوں کی تعداد چھپانے کے لیے شمشان گھاٹ پر ایک طرح سے پردے لگائے گئے تھے تاکہ کوئی باہر سے تصیور کشی نہ کر سکے۔
ریاست کے ضلع وارانسی میں اعداد و شمار چھپانے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپریل میں وہاں 127 اموات دکھائی گئی ہیں جبکہ تنہا منی کرنیکا گھاٹ پر ہی رواں ماہ کے ایک ہفتے میں 1500 آخری رسومات ادا کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے زیر اقتدار ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کو اخلاقی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے فوراً استعفیٰ دینا چاہیے اور مسٹر مودی کو پورے ملک میں عدالتی تفتیش کروانے کا حکم دینا چاہیے جس سے یہ پتہ چل سکے کہ ملک کی مختلف ریاستوں میں کورونا کے علاج میں تاخیر اور اعداد و شمار چھپانے کے لیے کون ذمہ دار ہے۔
-یو این آئی