اروند کیجریوال نے کورونا کے متعلق پریس کانفرنس میں کہا کہ 'ہمیں مرکز کی طرف سے بہت تعاون مل رہا ہے اور مل کر ہم کورونا پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اگر ہم آپس میں لڑیں گے تو کورونا جیت جائے گا، اس لیے ہمیں اسے متحد ہو کر ہی شکست دینی ہوگی۔'
چین کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ 'ہم چین کے ساتھ ایک وقت میں دو جنگ لڑ رہے ہیں۔ ایک وائرس کے خلاف جسے ڈاکٹرز اور نرسز اس وائرس کے خلاف لڑ رہی ہیں اور دوسری جنگ سرحد پر فوجی لڑ رہے ہیں۔'
وزیر اعلی نے کہا کہ پورا ملک متحد ہو کر یہ دونوں جنگ لڑ رہا ہے۔ اس میں کسی بھی قسم کی سیاست یا پارٹی بازی نہیں ہونی چاہئے۔ سرحد پر موجود ہمارے 20 فوجی پیچھے نہیں ہٹے تھے اور ہم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، یہ ملک بھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔
کورونا سے متعلق اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہ آج دہلی میں 25 ہزار فعال کیسز ہیں اور 33 ہزار افراد صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔12 ہزار افراد اہنے اپنے گھروں میں زیر علاج ہیں، تقریبا 6 ہزار مریض اسپتال میں ہیں۔ وزیر اعلی نے کہا کہ مرکزی حکومت اور عوام کے تعاون سے ہم کورونا کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔
اروند کیجریوال نے کہا کہ ٹھیک ایک ہفتہ قبل 24 ہزار فعال کیسز تھے اور ایک ہفتہ میں صرف ایک ہزار فعال کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ افراد صحت یاب ہو رہے ہیں اور تقریبا اتنے ہی افراد بیمار ہو رہے ہیں۔ یعنی صورتحال کچھ مستحکم ہوتی جارہی ہے۔ جانچ کے دائرہ کار کو بڑھانے کے تعلق سے وزیر اعلی نے کہا کہ گزشتہ کچھ دنوں میں ہم نے تین گنا سے زیادہ جانچ میں اضافہ کیا ہے۔ پہلے 5000 ٹیسٹ ہوتے تھے اور اب روزانہ تقریبا 18 ہزار ٹیسٹ ہو رہے ہیں۔
وزیر اعلی نے یہ بھی کہا کہ کچھ لیبز نے جانچ میں بدعنوانی کی ہے لہذا ہم نے فورا ہی کارروائی کی اور اب تمام لیب کو سختی سے کہا گیا ہے کہ صحیح کام کریں اور پوری صلاحیت کے ساتھ کریں۔