در اصل راگنی تیواری نے کچھ روز قبل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کیا تھا جس میں احجتجاج کرنے والے کسانوں کو جعفرآباد کی طرز پر سڑکیں خالی کرانے کی دھمکی دی گئی تھی۔ راگنی کے بیان کو امن پسند لوگوں نے تشویشناک قرار دیتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ جبکہ شمال مشرقی دہلی کے جعفر آباد پولیس اسٹیشن میں راگنی تیواری عرف جانکی بہن کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
متنازع بیان کے الزام میں راگنی تیواری کے خلاف مقدمہ - تعزیرات ہند کی دفعہ 153 کے تحت مقدمہ
سوشل میڈیا کے ذریعے دہلی باڈر پر بیٹھے کسانوں کو کھلی دھمکی دینے والی ہندو شدت پسند رہنما راگنی تیوار کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 153 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

مزید پڑھیں:راگنی تیواری کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
ملزمہ نے ویڈیو میں دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر کسان 17 دسمبر تک دہلی کی سرحدوں کو خالی نہیں کرتے تو وہ جعفرآباد کی طرز پر خود خالی کرائیں گی ٹھیک اسی طرح جیسے دہلی کے فسادات کے دوران کرائی تھیں۔'
راگنی نے کچھ دن پہلے فیس بک پر ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں وہ لوگوں سے اپیل کر رہی تھی کہ وہ متحد ہو جائیں۔ اس ویڈیو میں کہا گیا ہے کہ اگر حکومت، دہلی کو کسانوں کی تحریک سے آزاد نہیں کرتی تو وہ ایک بار پھر جعفرآباد میں ہوئے فساد کو دہرائیں گی اور اس کی ذمہ داری مرکز و دہلی حکومت اور دہلی پولیس کی ہوگی۔'
راگنی کی ویڈیو انٹرنیٹ پر تیزی سے وائرل ہو گئی تھی جس پر سیاسی و سماجی تنظیموں نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا تھا'۔
شمال مشرقی ڈسٹرکٹ پولیس کے ایک سینیئر افسر نے بتایا کہ پولیس کو ویڈیو موصول ہوئی ہے ویڈیو کا جائزہ لیتے ہوئے پولیس نے قانونی رائے لی اور آج مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ درج کرنے کے بعد پولیس راگنی کو پکڑنے اس کے گھر بھی گئی لیکن وہ گھر پر نہیں ملی۔
اس سے قبل رواں برس فروری میں شمال مشرقی خطے میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات میں راگنی کی ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں وہ ہجوم کو اکساتی اور پتھر بازی کرتی نظر آئی تھی اب امید کی جا رہی ہے کہ دہلی فسادات پر بھی پوچھ گچھ کی جا سکتی ہے۔'