اردو

urdu

ETV Bharat / city

دہلی فسادات: ہر ایک کی اپنی الگ کہانی ہے

دہلی فسادات نے ایک نہیں سینکڑوں زندگیاں تباہ برباد کردی ہیں، ذرائع آمدنی پوری طرح تباہ و برباد ہوگئی ہے۔ یہ ایک ایسا سانحہ اور درد و الم سے لبریز واقعہ ہے جسے زمانہ ہمیشہ یاد رکھے گا۔ انسانیت پردرندگی کا نظارہ جن آنکھوں نے دیکھا ہوگا وہ ان لمحوں کو نہیں بلا سکتیں۔

ہر ایک کی اپنی الگ کہانی ہے
ہر ایک کی اپنی الگ کہانی ہے

By

Published : Mar 9, 2020, 10:04 AM IST

قومی دارالحکومت دہلی میں حالیہ دنوں پیش آئے فسادات میں جہاں سینکڑوں لوگوں کے گھر خاکستر ہوئے دکانیں تباہ و برباد ہوئیں، روزی روٹی کمانے کے تمام تر ذرائع برباد ہوگئے۔ تقریبا سینکڑوں زخمی ہوئے اور نہ جانے کتنے ہلاک ہوئے۔

ہر ایک کی اپنی الگ کہانی ہے

ہر شخص کی اپنی ایک کہانی ہے، ہر ایک کی زبان پر اپنی بربادی کے فسانے ہیں۔ کسی نے ماں باپ کو کھو یا تو کسی نے بیوی بچوں کو تو کسی نے بھائی، شوہر، باپ ، نہ جانے کس نے کس کس کو کھویا ہوگا۔

وقت جوں جوں گزر رہا ہے اپنی بربادی کا فسانہ سناتا کوئی کوئی نہ مل ہی جا رہا ہے۔ آنکھیں نم لبوں پے سسکیاں روندھی ہوئی آواز اور نہ جانے کتنے غم۔

آنکھوں سے نابینا حافظ محمود اسلم کی بھی کہانی کچھ ایسی ہی ہے، انکی اہلیہ کچی کھجوری علاقے میں رہڑی پر سامان فروخت کرتی تھیں۔ جب فسادات کی لو تیز ہونے لگی تو ان کی اہلیہ سامان چھوڑ کر اپنی جان بچاتے وہاں سے بھاگ نکلیں، لیکن تششد پر آمادہ لوگوں نے ان کی رہڑی کو ہی آگ کے حوالے کر دیا۔ اسی رہڑی سے ان کے گھر کا خرچ چلتاتھا۔

نابینا حافظ محمود کی پانچ بیٹیاں ہیں۔ جن میں سے انہوں نے چار کی شادی کردی ہے۔ اب بھی ایک بیٹی کی شادی ان کے ذمہ ہے۔ ان حالات میں ان کے سامنے مسائل پیدا ہو گئے ہیں۔ ذرئع آمدنی کا وسیلہ نذر آتش ہو چکا ہے۔

اب اس مجبور انسان کے پاس کوئی سہارا نہیں جو ذرائع آمدنی تھا وہ پوری طرح ختم ہو چکا ہے۔

مزید پڑھیں:عالمی یوم خواتین: نسرین شیخ کی بلند پرواز


یہ تو ایک حافظ محمود ہیں ایسے نا جانے کتنے ہوں گے جن کی زندگی پوری طرح تباہ برباد ہوگئی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details