دارالحکومت دہلی میں گزشتہ چند دنوں سے ہم آئیسولیشن کے معاملے پر مرکز اور ریاستی حکومت کے مابین کافی تنازع ہوا۔مرکزی حکومت نے کورونا مریضوں کو بغیر کسی علامت اور چند علامات والے مریضوں کے لیے 5 دن کے لیے اسپتال میں عیلحدہ رکھنا لازمی قرار دے دیا تھا۔لیکن گزشتہ روز ڈی ڈی ایم اے اجلاس میں وزیراعلیٰ کیجریوال کے احتجاج کے بعد آخرکار لیفٹیننٹ گورنر کو ہم آئسولیشن ختم کرنے کا فیصلہ واپس لینا پڑا۔
ہوم آئیسولشن کی پالیسی میں ترمیم تاہم اس فیصلے کے واپس ہونے کے باوجود اب بھی وہ کورونا مریض جن کی علامات نہیں ہیں اور جنکو چند علامات ہیں انکو جانچ کے لیے کورونا اسپتال کے بجائے کرونا کیئر سنٹر جانا پڑے گا۔
دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی میٹنگ میں اس پر اتفاق ہوا تھا جس کے مطابق اب دہلی حکومت نے اپنی طرف سے حکم جاری کیا ہے۔
اس احکام میں کہا گیا ہے کہ اب دہلی میں کورونا کے تمام مریضوں کے طبی معائنہ اور گھریلو نظام کی جانچ پڑتال کے بعد ہی گھریلو تنہائی کی سہولت فراہم کی جائے گی۔اس حکم کے مطابق اب کسی میں کورونا کی تصدیق کے بعد کورونا کیئر سینٹر میں منتقل کیا جائے گا۔
جہاں انفیکشن کی شدت اور دیگر بیماریوں کی تحقیقات کی جائے گی اور اس کے علاوہ یہ بھی دیکھا جائے گا کہ آیا اس کے گھر میں کافی سہولت موجود ہے یا نہیں۔
ہوم آئیسولشن کی پالیسی میں ترمیم اس سہولت کے تحت کم سے کم دو کمرے اور علیحدہ بیت الخلا رکھنے کی ضرورت ہے۔ تاکہ خاندان کے افراد یا پڑوسیوں کو انفیکشن کا خطرہ نہ ہو۔
اس حکم میں کہا گیا ہے کہ اگر مریض کے گھر میں گھریلو تنہائی کی مناسب سہولت ہوگی اور اسے اسپتال میں داخل ہونا ضروری نہیں ہوگا تبھی اس کو گھریلو تنہائی کی سہولت دی جائے گی۔اس میں بھی مریض کو یہ اختیار حاصل ہوگا کہ وہ کووڈ کیئر سینٹر میں رہ سکتے ہیں یا تنہائی کی ادائیگی کر سکتے ہیں یا اپنے گھر پر رہ سکتے ہیں۔
اس حکم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جو لوگ گھریلو تنہائی میں رہ رہے ہیں انہیں گھریلو تنہائی سے متعلق تمام رہنما خطوط پر عمل کرنا ہوگا۔گھریلو تنہائی میں رہنے والے مریض کو ہمیشہ طبی امداد فراہم کرنے والوں کے ساتھ رابطے میں رہنا ہوگا تاکہ ضرورت پڑنے پر انہیں فوری طور پر کووڈ اسپتال بھیجا جاسکے۔