قومی دارالحکومت دہلی میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف شاہین باغ میں دھرنے پربیٹھی خواتین کے اب مکمل 66 دن ہوگئے ہیں۔
لیکن مرکزی حکومت کی جانب سے نہ ان خواتین سے بات کرنے کے تعلق سے کوئی حکم جاری کیا گیا اور نہ ان کی باتوں کو سننے کے لیے حکومت کی جانب سے کوئی نمائندہ وہاں گیا۔
شاہین باغ دھرنے کے 66 دن مکمل دھرنے کی وجہ سے خاص طور پرٹریفک کی پریشانیاں دیکھی جا رہی ہیں اور اس بات کا گمان ان دھرنے پر بیٹھی خواتین کو بھی ہے کیونکہ وہاں سے گزرنے والی ایمبولینس کے لیے راستہ بھی دیا جا رہا ہے۔
ان سارے حالات کے پیش نظر حکومت ان خواتین سے بات کرنے کو تیار نہیں جبکہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ ہمیشہ اپنے خطاب میں شاہین باغ کا ذکر کرتے آئے ہیں۔
شاہین باغ دھرنے کے راستے سے ایمبولینس کو داخلہ دیا جارہا ہے اور ایمبولینس بند راستوں سے بھی گزرتی نظر آتی ہے۔
اطلاع کے مطابق شاہین باغ میں سی اے اے این آر سی اور این پی آر کے خلاف پچھلے 66 دنوں سے احتجاج جاری ہے جس کی وجہ سے دہلی کو نوئیڈا سے ملانے والی مرکزی سڑک بند پڑی ہے، جس کی وجہ سے گاڑیوں کی نقل و حرکت نہیں ہو رہی ہے۔ تاہم اس راستے سے ایمبولینسوں کو ایک راستہ دیا جارہا ہے۔
شاہین باغ کے دھرنے کی وجہ سے روڈ بلاک ہے، پولیس پیکٹ لگا کر تفتیش کر رہی ہے۔ پولیس فورسز جوانوں کی ایک بڑی تعداد یہاں تعینات ہے، جس میں دہلی پولیس کے اہلکار نیز نیم فوجی دستے بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں:ترال: شبانہ مسلح تصادم میں تین عسکریت پسند ہلاک
جہاں سے پیکٹ لگا ہوا ہے اس جگہ کسی بھی گاڑی کو شاہین باغ دھرنے والے مقام کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے، لیکن جب ایمبولینس وہاں پہنچ رہی ہے تو پولیس اہلکار اس پیکٹ کو ہٹا رہے ہیں اور پھر ایمبولینس وہاں سے گزرتی نظر آرہی ہے۔
واضح رہے کہ شاہین باغ مظاہرے کی وجہ سے، سڑک بند ہونے سے متعلق سپریم کورٹ میں سماعت بھی جاری ہے۔