طویل انتظار کے بعد ، آخر کار دہلی حکومت نے جے این یو نعرے بازی کیس میں دہلی پولیس کو مقدمہ شروع کرنے کی اجازت دے دی۔ اس فیصلے کے حوالے سے بھی سیاست شروع ہوگئی ہے۔ اس پر عام آدمی پارٹی کے رہنما راگھو چڈھا نے کہا کہ پہلے جب اس فیصلے میں تاخیر ہوئی تھی تو سوالات کیے جارہے تھے کہ تاخیر کیوں ہو رہی ہے، اب جب دہلی حکومت نے مقدمہ شروع کرنے کا فیصلہ لے لیا تو سوال کیا جا رہا یہ فیصلہ کیوں لیا گیا؟
کنہیا کمارمعاملہ: عام آدمی پارٹی کے رہنما راگھو چڈھا سے بات چیت
جے این یو نعرہ بازی کیس میں دہلی حکومت کی جانب سے دہلی پولیس کو مقدمہ چلانے کی اجازت دینے کے بعد ، اس معاملے پر سیاست مزید تیز ہو گئی ہے۔ ای ٹی وی بھارت نے عام آدمی پارٹی کے رہنما راگھو چڈھا کے ساتھ پورے معاملے پر بات چیت کی۔
راگھو چڈھا نے کہا کہ یہ مکمل طور پر آئینی مسئلہ ہے۔ کس پر کیس چلانا چاہیے اور کس پر نہیں اس کا فیصلہ کوئی حکومت یا پارٹی نہیں کر سکتی۔
غورطلب ہے کہ یہ معاملہ کنہیا کمار سے بھی متعلق ہے اور کنہیا کمار کی وزیر اعلی اروند کیجریوال اور عام آدمی پارٹی کے بہت سے رہنماؤں نے کئی بار تعریف کی ہے۔جب یہ سوال کیا گیا تو راگھو چڈھا نے کہا کہ یہ کوئی ذاتی مسئلہ نہیں ہے۔ ذاتی طور پر ہم کسی کی تعریف کرتے ہیں۔ میں نے بھی کئی بار کنہیا کمار کی تقاریر کی تعریف کی ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ان پر کیس درج نہیں کیا جا سکتا ہے۔