پنجاب میں امید سے زیادہ سیٹیں ملنے کے بعد عام آدمی پارٹی کے عزائم بلند ہیں اور وہ جلد ہی پنجاب میں حکومت بنانے جا رہی ہے۔ پنجاب میں تاریخی جیت کے بعد کیجریوال کی نظریں اب وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی آبائی ریاست گجرات اور ہماچل پردیش پر مرکوز ہیں۔ ان دونوں ریاستوں میں رواں برس انتخابات ہونے ہیں۔ خود کجریوال نے اس کی نشاندہی کردی ہے۔ Will AAP Emerge from Underdog Regional Party to BJP's Main Oppn in 2024 Polls
سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ پنجاب کی جیت سے پرجوش کیجریوال ان دونوں ریاستوں میں بی جے پی کو سخت ٹکر دینے کی تیاری کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر متحرک رہنے والے دھرو راٹھی نے عاپ کی جیت پر ایک ٹویٹ کیا۔
اس ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ 1995 سے کانگریس گجرات میں بی جے پی کو ہرانے میں ناکام رہی ہے۔ موجودہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے شاید یہی بہتر ہوگا کہ کانگریس انتخابات سے دستبردار ہو جائے اور عاپ کو گجرات کے آئندہ انتخابات میں بی جے پی کے ساتھ مقابلہ کرنے دے۔ دھرو کے اس ٹویٹ کو کیجریوال نے ری ٹویٹ کیا۔ اس کے ساتھ کیجریوال نے یہ بھی اشارہ دیا کہ اس بار وہ گجرات ہی نہیں ہماچل پردیش میں بھی بی جے پی کو پوری ٹکر دیں گے۔
عام آدمی پارٹی ہماچل پردیش میں اپنے لیے بہتر امکانات دیکھ رہی ہے۔فی الحال یہاں بی جے پی کی حکومت ہے۔ 68 اسمبلی سیٹوں والی اس ریاست میں حکومت سازی کے لیے 35 سیٹیں درکار ہیں۔ 2017 میں بی جے پی نے 44 سیٹیں جیت کر حکومت بنائی تھی، جب کہ کانگریس 21 سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی۔ جب بھی کانگریس اور بی جے پی کے درمیان سخت مقابلہ ہوتا ہے، ایسے میں عام آدمی پارٹی ان دونوں پارٹیوں کا متبادل بن سکتی ہے۔
واضح رہے کہ ہماچل پردیش میں 2021 میں تین اسمبلی اور دو لوک سبھا سیٹوں کے لیے ضمنی انتخابات ہوئے تھے۔ تب کانگریس نے بی جے پی کو جھٹکا دیتے ہوئے اس سے دو اسمبلی اور ایک لوک سبھا سیٹ چھین لی۔ ایک پر کانگریس اپنی جیت برقرار رکھنے میں کامیاب رہی۔ اسمبلی انتخابات سے ایک سال قبل ہونے والے اس ضمنی انتخاب نے بڑا پیغام دیا تھا۔ یہ بات دیکھنے میں بھی آرہی ہے کہ عوام حکومت سے ناراض ہیں۔ ساتھ ہی کانگریس بھی زیادہ مضبوط نہیں ہے۔ کیجریوال اس کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
اگر گجرات کی بات کریں تو یہاں نریندر مودی مسلسل تین بار وزیر اعلیٰ رہے ہیں۔ گجرات میں مودی کی مقبولیت کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ جب مودی گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے تو امیت شاہ ریاست کے وزیر داخلہ اور ان کے قریبی دوست تھے۔ اب مودی وزیر اعظم ہیں جبکہ امیت شاہ وزیر داخلہ ہیں۔ شاہ اب گاندھی نگر سے لوک سبھا الیکشن لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے 2019 کی لوک سبھا میں 8.88 لاکھ ووٹ حاصل کیے تھے۔ گجرات میں مودی اور شاہ کی جوڑی کافی مضبوط سمجھی جاتی ہے۔ مودی-شاہ کی آبائی ریاست میں کیجریوال کے لیے یہ ہدف مشکل ہو گا، لیکن وہ کانگریس کے لیے ایک مضبوط متبادل ہو سکتے ہیں۔
اب دیکھنا یہ ہوگا کہ کیا کیجریوال گجرات اور ہماچل پردیش میں اپنا کھاتا کھول پاتے ہیں یا پھر عام آدمی پارٹی دہلی اور پنجاب تک ہی محدود ہوکر رہ جاتی ہے، یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا۔