نئی دہلی: ہمیشہ اپنے بیانوں کو لے کر تنازع میں رہنے والے غازی آباد ڈاسنا دیوی مندر کے مہنت یتی نرسنگھانند نے ایک بار پھر سے متازع بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی مسلمان ملک کا وزیر اعظم بنا تو بیس سال میں 50 فیصد ہندوؤں کا مذہب تبدیل ہوجائے گا۔ دہلی انتظامیہ کی اجازت کے بغیر ہندو مہا پنچایت پروگرام منعقد کیا گیا۔ جس میں اس متنازع مہنت نے بیان دیتے ہوئے آگے کہا کہ ہندوؤں کو اپنا وجود بچانے کے لئے اسلحہ اٹھانے پر زور دیا Mahanta Narsinghanand's controversy once again۔
دہلی کے براڑی میدان میں پروگرام منعقد کرنے والے لو گ پہلے بھی ہری دوار اور دہلی کے جنتر منتر پر پروگرام منعقد کیے تھے، جس میں متنازع بیان دیا گیا۔ جس کے بعد ہری دوار واقعے میں نرسنگھانند کو پولیس نے گرفتار کر جیل بھیج دیا تھا۔وہ فی الوقت ضمانت پر ہیں۔