اردو

urdu

ETV Bharat / city

Narsinghanand's controversy statements: اگر ملک کا وزیراعظم کوئی مسلمان بن گیا تو 50 فیصد ہندوؤں کا مذہب تبدیل ہوجائے گا

اکثر متنازعہ بیانات سے بحث میں رہنے والے یتی نرسنگھانند نے دہلی میں پولیس کی اجازت کے بغیر منعقد ہندو مہا پنچایت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ملک کا وزیر اعظم کوئی مسلمان بن گیا تو 50 فیصد ہندوؤں کا مذہب تبدیل ہوجائے گا۔ Narsinghanand's controversy statements in Delhi۔

Narsinghanand's controversy statements
Narsinghanand's controversy statements

By

Published : Apr 3, 2022, 9:37 PM IST

Updated : Apr 3, 2022, 10:38 PM IST

نئی دہلی: ہمیشہ اپنے بیانوں کو لے کر تنازع میں رہنے والے غازی آباد ڈاسنا دیوی مندر کے مہنت یتی نرسنگھانند نے ایک بار پھر سے متازع بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی مسلمان ملک کا وزیر اعظم بنا تو بیس سال میں 50 فیصد ہندوؤں کا مذہب تبدیل ہوجائے گا۔ دہلی انتظامیہ کی اجازت کے بغیر ہندو مہا پنچایت پروگرام منعقد کیا گیا۔ جس میں اس متنازع مہنت نے بیان دیتے ہوئے آگے کہا کہ ہندوؤں کو اپنا وجود بچانے کے لئے اسلحہ اٹھانے پر زور دیا Mahanta Narsinghanand's controversy once again۔

دہلی کے براڑی میدان میں پروگرام منعقد کرنے والے لو گ پہلے بھی ہری دوار اور دہلی کے جنتر منتر پر پروگرام منعقد کیے تھے، جس میں متنازع بیان دیا گیا۔ جس کے بعد ہری دوار واقعے میں نرسنگھانند کو پولیس نے گرفتار کر جیل بھیج دیا تھا۔وہ فی الوقت ضمانت پر ہیں۔

مزید پڑھیں:

متنازع مہنت کے بیان کے ویڈیو کی جانچ نہیں ہوئی ہے۔ اس دوران پروگرام کو کور کرنے جارہے کچھ مسلم صحافیوں کو دہلی پولیس کے ذریعے حراست میں لینے کی بات کہی گئی جسے دہلی پولیس نے انکار کر دیا ہے۔ مسلم صحافیوں نے الزام لگایا کہ انہیں مہاپنچایت میں ہندو بھیڑ نے حملہ کیا اور حراست میں لیا۔

Last Updated : Apr 3, 2022, 10:38 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details