ممتاز پروفیسر جان لونیڈس، اسٹین فورڈ یونیورسٹی، امریکہ کی سربراہی والی ماہرین کی ٹیم نے دو فی صد سرکردہ سائنس دانوں کی عالمی فہرست تیار کی جبکہ اسے ایلسیویر بی وی نے شائع کیا تھا۔ کچھ ہی دنوں پہلے عالمی شہرت یافتہ یونیورسٹی نے یہ فہرست جاری کی تھی۔ پروفیسر نجمہ اختر، شیخ الجامعہ نے اس موقع پر کہا کہ 'جامعہ ملیہ اسلامیہ میں جو اعلی اور معیاری تحقیق ہو رہی ہے یہ اس کا اعتراف ہے۔ یہ اعتراف جامعہ کو دنیا میں افضلیت کے نقشے میں اہم مقام دلاتا ہے/ ساتھ ہی یہ ادارے کے لیے بھی بڑے اعزاز کی بات ہے'۔
اس فہرست میں بھارت کے تین ہزار تین سو باون (3352) محققین کو شامل کیا گیا ہے جس سے عالمی تحقیقی پلیٹ فارم پر بھارت کی بیش قیمت اثر کا اندازہ ہوتاہے۔ قابل ذکر ہے کہ اسٹین فورڈ یونیورسٹی نے دو علاحدہ فہرستیں جاری کی تھیں۔ پہلی فہرست پورے کیریئر کو محیط اعداد وشمار پر مبنی ہے جس میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے آٹھ (8) پروفیسرز کو جگہ ملی ہے۔
دوسری فہرست سال (2020) کی ہے جس میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے 16 سائنس داں شامل کیے گئے ہیں۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ سے پروفیسر عمران علی، پروفیسر عتیق الرحمان، پروفیسر انجان۔ اے۔ سین، پروفیسر حسیب احسن، پروفیسر سشانت جی گھوش، پروفیسر ایس۔احمد، پروفیسر توقیر احمد اور ڈاکٹر محمد امتیاز دونوں اہم فہرستوں میں شامل ہیں جب کہ سال 2020 کی دنیا کے دو فی صد سرکردہ سائنس دانوں میں جامعہ ملیہ اسلامیہ سے پروفیسر عابد حلیم، پروفیسر رفیق احمد، پروفیسر تبریز عالم خان، پروفیسر محمد جاوید، پروفیسر ارشد نور صدیقی، پروفیسر مشیر احمد، پروفیسر فیضان احمد اور پروفیسر طارق الاسلام کو شامل کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جامعہ کے قیام کو 101 برس مکمل، جامعہ سے گاندھی کا اہم رشتہ
ایک لاکھ سے زیادہ سرکردہ سائنس دانوں سے متعلق دستیاب معلومات مختلف تحقیقی مقالات میں الگ الگ تصنیفی پوزیشن اور مشترکہ اشارات کے ساتھ ساتھ حوالہ جات، ایچ۔انڈیکس، اور حوالہ جات کی معیاری معلومات فراہم کرتی ہے۔ اس فہرست میں دنیا بھر کے سائنس دانوں کو سائنس کے بائیس شعبوں میں تقسیم کیا گیا ہے اور اس کے بعد 176 ذیلی شعبوں میں بانٹا گیا ہے۔ پورے کیرئیر کو محیط اعداد و شمار میں 2020 کے آخرتک کی معلومات شامل کی گئی ہیں۔ اس فہرست میں شمولیت سی۔ اسکور یا دو فی صد کے رینک یا اس سے اوپر کے ذریعے ایک لاکھ سرکردہ سائنس دانوں پر مبنی ہوتی ہے۔