پہاڑی علاقوں میں ان دنوں شدید سردی کا قہر جاری ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اس وقت سردی کی شدت میں اور اضافہ ہوا ہے۔ اس دوران شری نگر سمیت اتراکھنڈ کے کئی شہروں میں برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔
بھاری برفباری اور سردی کے بیچ ان دنوں شادی کا شبھ مہورت بھی چل رہا ہے۔ لہذا شادی کرنے والے افراد برفباری کو شادی کی رکاوٹ نہ سمجھتے ہوئے دھوم دھام سے شادی کی رسم کو انجام دے رہے ہیں۔
اس دوران شری نگر کے نوگاؤں کھال کے گرام موانا سے تھلی سینڈ جارہی ایک بارات برفباری کے سبب چوبٹا کھال کالج کے پاس برف میں پھنس گئی، باراتیوں کو کئی طرح کی دقتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ لیکن چوندکوٹ کے کچھ نوجوانوں نے راستہ کھلوا کر بارات کو روانہ کیا اور بارات منزل مقصود کی طرف چل پڑی۔
برفباری کے باوجود دلہے کا جذبہ قائم تھانہ انچارج سنتوش پیتھوال نے بتایا کہ مختلف جگہوں پر راستہ مسدود ہے، جسے کھولنے کی پوری کوشش کی جارہی ہے۔
ادھر اتراکھنڈ چمولی کے گاؤں لونترا میں بھی ایک شادی کی تقریب چل رہی تھی۔ جب بارات نکلنے کا وقت آیا تو پتہ چلا گاڑی کا جانا ناممکن سا ہے۔ دلہے چندن نے اپنے جذبے کو قائم رکھتے ہوئے پیدل ہی چار کلومیٹر کا سفر طے کیا اور دلہن دیپا کو لینے بیجار گاؤں جا پہنچا۔
برفباری کے باوجود دلہے کا جذبہ قائم غور طلب ہے کہ بسنت پنچمی کے دن پہاڑی علاقوں میں شادیوں کا ہونا نیک شگون مانا جاتا ہے۔ لیکن برفباری کے سبب ثقافتی و مذہبی کاموں میں خلل بھی پڑا ہے۔ لیکن شادیوں کے شبھ مہورت کے باعث کوئی سمجھوتا نہیں ہوا۔ ایسے میں برفباری کے خوبصورت مناظر شادی کی رنگینیوں کو چار چاند لگانے کا کام کر رہے ہیں۔