ایس ڈی آر ایف کے مطابق سرنگ سے پانی نکالنے کے بعد دوبارہ امدادی سرگرمیاں شروع کی جائیں گی۔ یہاں سے اب تک 58 لاشیں برآمد ہوچکی ہیں۔
در اصل چمولی میں گلیشر ٹوٹنے کے بعد پانی کے بہاؤ سے ایک پل بھی ٹوٹ گیا۔ ساتھ ہی پانی کا بہاؤ سینکڑوں افراد کو اپنی زد میں لے لیا۔
پانی کا بہاؤ سرنگ کی طرف رخ اختیار کر گیا جس کی وجہ سے سرنگ میں کثیر مقدار میں ملبہ جمع ہوگیا ۔ لاپتہ افراد کی لاشیں ریسکیو آپریشن میں ملبہ سے نکل رہی ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ یہ سرنگ کافی طویل ہے اس میں چھان بین کرنا ایک مشکل عمل ہے۔
فی الحال سرنگ سے پمپ کے ذریعہ پانی نکالا جا رہا ہے اس کے بعد دوبارہ امدادی سرگرمیاں شروع کی جائیں گی ۔اس قدرتی آفت سے سائنسدان بھی پریشان ہے۔