کورونا وائرس سے تحفظ کے لئے پورے ملک میں لاک ڈاؤن نافذ ہے۔ ایسے میں وزیر اعظم نرندر مودی نے لاک ڈاؤن کے اعلان کے ساتھ ساتھ لوگوں کو یقین دہانی کرائی تھی کہ لوگوں کو کھانا اور ضروری چیزیں مہیا کی جائیں گی۔ اس کے لئے ریاستی حکومتوں کو ہدایت دے دی گئی ہے لیکن خود بی جے پی اقتدار والی ریاست اتراکھنڈ میں غریبوں کو کھانا نہیں مل پا رہا ہے۔
غریبوں تک نہیں پہنچ پا رہی مدد لاک ڈاؤن کے اعلان کے ساتھ ساتھ بھارت کی مختلف ریاستی حکومتوں نے اپنی ریاست میں غریبوں کو کھانا فراہم کرنے کا منصوبہ تیار کیا اور اسے عوام تک پہنچانے کی کوشش بھی کی لیکن بی جے پی اقتدار والی ریاست اتراکھنڈ میں حکومت کا دعویٰ کھوکھلہ ثابت ہو رہا ہے، کیونکہ ضلع اودھمپور کے کاشی پور میں واقع کچی آبادی میں لوگوں کو کھانا مہیا نہیں کرایا جا رہا ہے۔
کچی آبادی میں یومیہ مزدور یا دوسرے غریب لوگ آباد ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں حکومت کی جانب سے کسی قسم کا راشن فراہم نہیں کیا جا رہا ہے اور نہ ہی کسی سماجی تنظیم نے علاقے کا دورہ کر راشن پہنچایا ہے۔
اتراکھنڈ کے ضلع اودھمپور کے غریب بھوکے رہنے پر مجبور، ریاستی حکومت کا دعویٰ کھوکھلہ ثابت ہو رہا ہے۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں نے بتایا کہ ان کے پاس اب کوئی کام بھی نہیں ہے اور راشن کی قیمت میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ چاول، دال سے لیکر آلو تک کی قیمت میں اضافہ ہو جانے سے وہ بھوکے رہنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ مقامی خواتین نے بتایا کہ اب بچوں کا پالنا مشکل ہو چکا ہے۔ ہمارے پاس کھانے کے لئے کچھ نہیں ہے۔
واضح ہو کہ غریبوں کو فوڈ سیکوریٹی ایکٹ کے تحت راشن فراہم کیا جاتا ہے اور لاک ڈاؤن کے بعد مختلف ریاستی حکومتوں نے خصوصی پیکج کا اعلان بھی کیا ہے لیکن اس کے باوجود غریبوں کو دو وقت کا کھانا ملنا مشکل ہو گیا ہے۔