اردو

urdu

ETV Bharat / city

'کم عمری کی شادی بچوں کا کھیل نہیں'

شہر گیا میں 'کم عمری کی شادی بچوں کا کھیل نہیں ہے' کے موضوع سے ایک ورکشاپ کا اہتمام عمل میں آیا۔

تنظیم کے منیجر راکیش کمار نے شادی بچوں کا کھیل نہیں منصوبہ پر تفصیلی روشنی ڈالی
تنظیم کے منیجر راکیش کمار نے شادی بچوں کا کھیل نہیں منصوبہ پر تفصیلی روشنی ڈالی

By

Published : Dec 17, 2020, 1:25 PM IST

ریاست بہار کے ضلع گیا میں 'کم عمری کی شادی بچوں کا کھیل نہیں ہے' کے موضوع پر ورکشاپ کا اہتمام ہوا جس میں افسران نے کم عمری کی شادی کو روکنے کے لیے بیداری مہم پر زور دیا اور زبردستی شادی کرانے والوں پرقانونی کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔

کم عمری کی شادی بچوں کا کھیل نہیں

واضح رہے کہ شہر گیا میں 'سیو چلڈرن' نامی ایک تنظیم کے ذریعے 'شادی بچوں کا کھیل نہیں ہے' کے عنوان ایک ورکشاپ کا انعقاد ہوا۔

اس ورکشاپ میں تنظیم کے علاوہ سرکاری محکموں کے افسران شامل ہوئے۔ اس تنظیم کے منیجر راکیش کمار نے شادی بچوں کا کھیل نہیں منصوبہ پر تفصیلی روشنی ڈالی اور کہا کہ معاشرے میں کم عمری کی شادیوں میں کمی آئی ہے لیکن یہ ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔

سیو چلڈرن نامی ایک تنظیم کے ذریعے 'شادی بچوں کا کھیل نہیں ہے' کے عنوان ایک ورکشاپ

انہوں نے کہا کہ کم عمری کی شادی کی کئی وجوہات ہیں جس کی بناء پر یہ واقعات پیش آتے ہیں، جس میں ایک بڑی وجہ لوگوں کے درمیان معاشرتی بیداری کا فقدان ہے اور ساتھ ہی اقتصادی طور سے کمزور ہونا بھی۔

انہوں نے بتایا کہ تنظیم ضلع گیا کے دیہی علاقوں میں کام کرتی ہے اور کئی ایسی مثالیں ہیں جو تنظیم کے تعاون سے انتظامیہ نے کم عمری کی شادی کو روکنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

تنظیم کے منیجر راکیش کمار نے شادی بچوں کا کھیل نہیں منصوبہ پر تفصیلی روشنی ڈالی

بچیوں کی تعلیم و تربیت پر بھی خوب فوکس کیا گیا ہے جس کے سبب دیہی علاقوں کی لڑکیاں بھی اچھی ملازمت پر فائز ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 'شادی بچوں کا کھیل نہیں ہے' منصوبہ اب اپنے آخری مراحل میں ہے اور ابھی تک 80 فیصد بچوں کو اس منصوبے کے تحت کم عمری کی شادی سے روکا گیا ہے اور ان میں تین سو لڑکیوں کو روزگار سے بھی جوڑا گیا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی تنظیم کو حکومت اور انتظامیہ سے بھرپور تعاون حاصل ہے۔ سی ڈبلیو سی افسر راجیس رنجن نے کہا کہ بچیوں کو کم عمری کے تعلق سے بیدار کرنا بے حد ضروری ہے، تاہم حکومت نے کم عمری کی شادیوں کو روکنے میں اچھا کام کیا ہے۔

واضح رہے کہ بہار میں کم عمری کی شادی کو روکنے کے لیے خصوصی بیداری مہم سماجی تنظیموں کے تعاون سے حکومت چلاتی ہے اور کم عمری میں شادی کرنا قانونی طور پر جرم ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی کوشش ہوتی ہے کہ زیادہ سے زیادہ اس کے تعلق سے بیداری لائی جائے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details