کیپٹن امریندر نے یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ چین اور پاکستان دونوں ہندوستان کے تئیبں جارحانہ ہورہے ہیں اور سلامتی امور اور فوجی ضروریات پر تبادلہ خیال کرنے کے بجائے اجلاس میں جوتے اور بٹنوں کی پالش پر بات کی جارہی تھی۔
وزیر اعلی جو خود فوج میں شامل رہے چکے ہیں انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو دفاعی دستوں کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے وہ ان کمیٹیوں میں بیٹھے ہیں اور ہم ان سے ملک کی حفاظت کی توقع کرتے ہیں۔
موجودہ کمیٹی کے کام کرنے کے طریقے پر تنقید کرتے ہوئے کیپٹن امریندر نے کہا کہ سابق کانگریس صدر نے اجلاس کا بائیکاٹ کرکے درست کیا۔