ریا ست چھتّیس گڑھ کے ضلع با لود کے سب سے بڑے پانی کے چشمے کے کنارے بسے گاؤں والوں کے لئے دو وقت کی روٹی کمانا کس قدر مشکل ہے اس بات کا اندازہ وہاں کی عورتوں کو دیکھ کر بخوبی لگا یا جا سکتا ہے۔
دو روٹی کمانے کی غرض سے اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر عورتیں ان مشکلات کا سامنا کرتی ہیں، ان کہنا ہے کہ اگر جان جانے کے خوف سے جدوجہد چھوڑ دیں تو ان کا جینا محال ہو جا ئیگا اور دانے دانے کی وہ محتاج ہو جا ئیں گی۔
ضلع سیونی کے گاؤں میں بسنے والی یہ عورتیں ہرماہ تین دن اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر گہرے ندی کو پار کر کے جنگل سے لکڑیاں لاتی ہیں۔
ان عورتوں کا کہنا ہے کہ اگر وہ ڈر جا ئیں گی تو زندہ کیسے رہیں گی، ان کا مزید کہنا یہ بھی ہے کہ حکومت کی مختلف اسکیمیں ان خواتین کے لئے کارگر ثابت نہیں ہوتیں، حکومت کی جانب سے گیس سلنڈر انہیں مہیا کرائے گئے تہے، لیکن اس کو بھرنے کے لئے بھی ہمیں رقم کی ضرورت ہے ، اور اتنی رقم ہمارے پاس نہیں ہے کہ ہرماہ ہم گیس بھرا سکیں۔