ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں اردو کے عالمی شہرت یافتہ ادیب و شاعر ڈاکٹر مظفر حنفی کی رحلت پر تعزیتی جلسہ منشی حسن خان ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین ڈاکٹر سید افتخار علی نے ڈاکٹر مظفر حنفی کے انتقال پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمارے عہد کے ایک بڑے دانشور تھے، جنہوں نے تمام عمر اردو زبان کی بقاء اور اس کے فروغ کے لیے کام کیا۔
معروف شاعر و ادیب ڈاکٹر مظفر حنفی کو خراج عقیدت - منشی حسن خان ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ
بھوپال کے عالمی شہرت یافتہ ادیب و شاعر ڈاکٹر مظفر حنفی کی رحلت پر تعزیتی جلسے کا انعقاد کیا اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔
![معروف شاعر و ادیب ڈاکٹر مظفر حنفی کو خراج عقیدت Tribute to renowned poet and writer Dr. Muzaffar Hanafi](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/768-512-9163862-232-9163862-1602598616496.jpg)
اس تعزیتی جلسے کی نظامت کرتے ہوئے ضیاء فاروقی نے ڈاکٹر مظفر حنفی کو خراج عقیدت پیش کیا اور اپنے بے پناہ دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر مظفر حنفی نے اپنی شاعری میں شعوری طور پر وہ راستہ اختیار کیا جس میں تجربات سے زیادہ ترجیحات کو دخل ہے- یہی وجہ ہے کہ انہوں نے شاعری کی روایتی اسالیب کو تجدید نو کے ذریعہ ہمارے لئے آسان بنا دیا۔
کاروان ادب کے ذمہ دار محمود ملک نے پروفیسر حنفی سے اپنی قربت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر مظفر حنفی میری نظر میں محض ایک ادبی شخصیت ہی نہیں تھے بلکہ وہ اپنی زندگی میں ایک فرماں بردار بیٹے ایک وفادار شوہر ایک ذمہ دار باپ بھی تھے- چھوٹوں کا لحاظ اور بڑوں کا احترام ان کے خون میں شامل تھا ۔
بھوپال کے ادیبوں اور شاعروں نے ڈاکٹر مظفر حنفی کا تعلق مدھیہ پردیش سے ہونے پر پر فخر کا اظہار کیا اور انہیں خراج عقیدت پیش کی۔