ڈاکٹر نصرت مہدی اور ضیا فاروقی کی سرپرستی میں سب رس اکیڈمی مختلف شعبوں میں گراں قدر خدمات انجام دینے والی عظیم شخصیات کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک پروگرام "شخصیات" کے عنوان سے کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے-
'شخصیات' کی خدمات کو 'سب رس اکیڈمی' کا سلام اس سلسلے میں بھوپال کے سوراج بھون میں پہلے پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں بھوپال کے مشہور شاعر محمد علی تاج اور ڈاکٹر ابو محمد سحر کی حیات و خدمات پر روشنی ڈالی گئی۔
اس موقع پر ڈاکٹر حسن مہدی نے سب رس اکیڈمی کا تعارف کرتے ہوئے اس کے اغراض ومقاصد پر روشنی ڈالی۔
اس کے علاوہ اس کے تحت شخصیات کے عنوان سے ہم اپنے ماضی کے لیجنڈری کے علاوہ عہد حاضر کے اہم ادیبوں, شاعروں اور فنکاروں کو بھی یاد کرتے رہیں گے- اسی سلسلے میں آج ہم نے ماہر السانیات ناقد اور شاعر ڈاکٹر ابو محمد سحر اور مقبول شاعر تاج بھوپالی کی یاد میں تقریب رکھی ہے اور ایک شخص میں بھی انہی کے اشعار پر مبنی رکھی ہے
اس موقع پر ممتاز ادیب ڈاکٹر مختار کشمیر ڈاکٹر ابو محمد سحر کی تہذیبی فکری اور لسانی خصوصیات پر روشنی ڈالیں انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ابو محمد سحر نے اپنے شاگردوں کی ذہن سازی کا جو کام کیا ہے اس کے نتیجے میں ہمارے سامنے ڈاکٹر حنیف نقوی ڈاکٹریونس ہنسی جیسی شخصیات دنیا میں ابھر کر سامنے آئی-
انہوں نے تاج بھوپالی کا ذکر کرتے ہوئے انہیں تاج الشعراء قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا:'انہیں ایسا لگتا ہے کہ جس طرح نظیر اکبر آبادی کو تا حیات شناخت نہیں ملی اور ہمیشہ ادبی حاشیے پر رہے۔ اسی طرح تاج کے ساتھ بھی نظر اندازی کا معاملہ کیا گیا۔ تاج ہمارے عہد کے نظیر اکبر آبادی تھے'-
صدر جلسہ نعیم کوثر نے اپنا مقالہ پڑھ کر تاج بھوپالی کو خراج عقیدت پیش کیا۔
پروگرام کے دوسرے سیشن میں شعری نشست کا انعقاد کیا گیا جس میں تاج بھوپالی اور ڈاکٹر ابو محمد سحر کی غزلوں کا طرح مصرع دیا گیا۔