ریاست مدھیہ پردیش کے چترکوٹ میں منعقدہ پانچ روزہ ذہن سازی اجلاس میں راشٹریہ سویم سیوک سنگ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے کئی اہم اقدامات اٹھائے جانے کے علاوہ آئندہ کے لائحہ عمل کے لئے حکمتِ عملی تیار کی۔
آر ایس ایس کے سربراہ نے تنظیم کے عہدیداروں کو مشورہ دیا کہ وہ دباؤ میں آکر اور بی جے پی قائدین سے متاثر ہوکر ہرگز کام نہ کریں۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب آر ایس ایس کے ممبران کی بی جے پی کے کہنے پر کام کرنے سے متعلق خبریں گشت کررہی ہیں۔
میٹنگ میں نمایاں طور پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ آر ایس ایس کے کچھ ممبران بی جے پی قائدین کے پیروکار بن گئے ہیں۔
آر ایس ایس کی جانب سے بی جے پی کی مرکزی اور ریاستی اکائیوں میں بالواسطہ کنٹرول برقرار رکھنے کے لیے آر ایس ایس کے منتخب ممبران کا تعین کیا جاتا تھا تاہم گزشتہ سات برسوں سے بی جے پی قائدین کے بڑھتے اثر و رسوخ کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں ہو پارہا ہے۔