ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں بھوپال کے شعراء نے 2020 میں کس طرح کے واقعات پیش آئے اور کورونا وبا کے باعث کس طرح سے لوگوں نے پریشانیوں کا سامنا کیا، اپنے کلام کے ذریعے ان کا درد پیش کیا۔
بھوپال کے معروف شاعر ڈاکٹر اعظم جو کہ یونانی شفاخانہ کے ذمہ دار بھی ہیں۔ ڈاکٹر اعظم نے کورونا وبا کے دوران لگاتار ضرورت مندوں کو دواؤں اور دیگر طبی سہولیات پہنچانے کا قابل قدر کام کیا، اور ان حالات پر انہوں نے نئے سال کی آمد پر اپنا کلام پیش کیا۔
یہی آس ہے ہر کسی کو
نیا سال ہوگا سکون بخش
ملے گی نجات آدمی کو
خطرناک جر ثومے سے
کیلنڈر بدل جائیں گے
بدل جائیں گے اپنے حالات
مگر ایک خلیہ کو
عرض کیا مہ و سال سے
وہ رہتا ہے زندہ
کہ ہم جب تلک زندہ ہیں
بقا اس کی ہے متصل
ہماری بقا سے
اسے کیا
گیا 20
اسے کیا
کے 21 آیا
بھوپال کے مشہور شاعر و ادیب و مصنف سیفی سرونجی نے 2020 کے حادثات کو اپنی نظم میں کچھ اس طرح سے پیش کیا-
دیکھتے ہی دیکھتے کیسے قیامت آگئی
موت بن کر یہ کورونا سب کے دل پر چھا گئی
ظلم جب حد سے بڑھا انجام اس کا یہ ہوا