اردو

urdu

ETV Bharat / city

منتخب شعراء کا سنہ 2020 پر کلام - Doctor Azam

بھوپال کے شعرا نے 2020 میں گزرے حادثات و واقعات پر اپنے منتخب کلام کے ذریعے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

poetry
کلام

By

Published : Dec 31, 2020, 4:21 PM IST

ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں بھوپال کے شعراء نے 2020 میں کس طرح کے واقعات پیش آئے اور کورونا وبا کے باعث کس طرح سے لوگوں نے پریشانیوں کا سامنا کیا، اپنے کلام کے ذریعے ان کا درد پیش کیا۔

کلام

بھوپال کے معروف شاعر ڈاکٹر اعظم جو کہ یونانی شفاخانہ کے ذمہ دار بھی ہیں۔ ڈاکٹر اعظم نے کورونا وبا کے دوران لگاتار ضرورت مندوں کو دواؤں اور دیگر طبی سہولیات پہنچانے کا قابل قدر کام کیا، اور ان حالات پر انہوں نے نئے سال کی آمد پر اپنا کلام پیش کیا۔

یہی آس ہے ہر کسی کو

نیا سال ہوگا سکون بخش

ملے گی نجات آدمی کو

خطرناک جر ثومے سے

کیلنڈر بدل جائیں گے

بدل جائیں گے اپنے حالات

مگر ایک خلیہ کو

عرض کیا مہ و سال سے

وہ رہتا ہے زندہ

کہ ہم جب تلک زندہ ہیں

بقا اس کی ہے متصل

ہماری بقا سے

اسے کیا

گیا 20

اسے کیا

کے 21 آیا

بھوپال کے مشہور شاعر و ادیب و مصنف سیفی سرونجی نے 2020 کے حادثات کو اپنی نظم میں کچھ اس طرح سے پیش کیا-

دیکھتے ہی دیکھتے کیسے قیامت آگئی

موت بن کر یہ کورونا سب کے دل پر چھا گئی

ظلم جب حد سے بڑھا انجام اس کا یہ ہوا

پھٹ گئ دھرتی کبھی آیا زمین پر زلزلہ

آج دنیا پہ مصیبت کے بادل چھا گئے

ہم مگر اللہ کے حفظ و اماں میں آگئے

اپنے اپنے گھر میں ہم قید ایسے ہو گئے

اور ہزاروں موت کی آغوش میں ہی سو گئے

مل گئی ہم کو مگر اپنے گناہوں کی سزا

دیکھ لیں آنکھوں سے اپنی آسمانی یہ بلا

جو ہوا نقصان بھر پائی نہیں ہو پائے گی

موت آکر ساتھ میں جانے کہاں لے جائے گی

زخم تم نے وہ دیا اے کورونا مان لے

اب تو واپس جا کر کہیں،کہنا ہمارا مان لے

آؤ مل کر سر جھکا اب خدا کے سامنے

یہ نہ سمجھو ہم یوں ہی مرتے رہیں گے دوستوں

جب تلک زندہ ہے ہم لڑتے رہیں گے دوستوں

بھوپال کی بہترین خاتون شاعرہ عنبر عابد نے 2020 سے لے کر2021 کے حالات کو اپنے کلام کے ذریعے پیش کیا-

کورونا کا ایسا اثر لگ رہا ہے

کہ ملنے ملانے میں ڈر لگ رہا ہے

نہیں ہے یہ شہر خاموش ہو تو پھر کیوں

خاموش اس قدر یہ لگ رہا ہے

دنیائے فکر و فن کے جو شمس و قمر گئے

شہر ادب کو وہ زیر و زبر گئے

تھی جن کے دم سے رونق بزم خرد جواں

تنہائیوں کا لے کے وہ رخت سفر گئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details