اردو

urdu

ETV Bharat / city

مدھیہ پردیش میں سیاسی گہما گہمی عروج پر - بھوپال کی خبر

مدھیہ پردیش میں سیاسی گھمسان رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ ریاست کی سیاست میں آج کا دن بڑا اہم مانا جارہا ہے۔ کمل ناتھ سرکار پر بحران کے بادل چھائے ہوئے ہیں۔ بی جے پی اور کانگریس دونوں پارٹیوں نے ارکان اسمبلی کی چھٹی ہونے کے باوجود میٹنگ بلائی ہے۔ وہیں جیوتی رادتیہ سندھیا کے بی جے پی میں شامل ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

وزیر اعلیٰ کمل ناتھ
وزیر اعلیٰ کمل ناتھ

By

Published : Mar 10, 2020, 10:08 AM IST

مدھیہ پردیش میں تیزی سے بدل رہی سیاست کے درمیان آج کا دن صوبے کی سیاست میں بڑا اہم مانا جارہا ہے۔ بی جے پی اور کانگریس دونوں ہی پارٹیو ں نے ارکان اسمبلی کی میٹنگ بلائی ہے۔ جس میں بڑے فیصلے لیے جاسکتے ہیں۔ بھوپال میں شام پانچ بجے سے ہونے والی اس میٹنگ میں بی جے پی موجودہ سیاسی حالات پر بحث کرنے کے ساتھ کمل ناتھ حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کے لائحہ عمل تیار کرسکتی ہے۔

تقریباً ایک ہفتہ سے ریاست سے دور رہے مدھیہ پردیش کے سابق سی ایم شیو راج سنگھ چوہان دہلی سے بھوپال پہنچے۔ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ کانگریس اپنے اندورونی خلفشار میں مبتلا ہے۔ ہم کچھ نہیں کررہے ہیں۔ کانگریس اپنی پریشانیوں سے خود مصیبت میں ہے۔

ریاست میں پل پل بدلتے سیاسی ہلچل کے درمیان گورنر لال جی ٹنڈن بھی اپنی چھٹیاں رد کرکے بھوپال پہنچ گئے ہیں تو اپوزیشن رہنما گوپال بھارگو نے بی جے پی ارکان اسمبلی کی میٹنگ میں ریاست کے سبھی ارکان کو ضروری طور سے موجود رہنے کا حکم دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس مینگ میں شیوراج سنگھ چوہان کو بی جے پی ارکان اسمبلی کا رہنما منتخب کیا جاسکتا ہے۔

سی ایم ہاؤس پر دیر رات کمل ناتھ کابینہ کے 20 وزرا نے استعفیٰ دے دیا۔ وزرا کے استعفی کے بعد کانگریس نے صبح 11 بجے ارکان اسمبلی کی میٹنگ بلائی۔ بتایا جارہا ہے کہ کمل ناتھ اپنے کابینہ کی تشکیل کرسکتے ہیں۔ اس درمیان کانگریس کے 19 ارکان اسمبلی لاپتہ آج بنگلورو سے کوئی بڑا فیصلہ لے سکتے ہیں۔ سابق سی ایم دگ وجے سنگھ بھی اس میٹنگ میں شامل ہوسکتے ہیں۔

وہیں ریاست کے بڑے رہنما جیوتی رادتیہ سندھیا بھی آج کوئی بڑا اعلان کرسکتے ہیں۔ وہ اپنے والد مادھو راؤ سندھیا کی جینتی پر گوالیار پہنچ کر کوئی بڑا اعلان کرسکتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق سندھیا بی جے پی بھی جوائن کرسکتے ہیں۔ حالانکہ اب تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی ہے لیکن جس طرح سے سندھیا اب تک کھل کر میڈیا کے سامنے کچھ نہیں بول رہے ہیں اس سے اندازہ لگایا جارہا ہے کہ سندھیا بھی بڑا فیصلہ لے سکتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details