انہوں نے متنازع ٹوئٹ میں کہا کہ 'بھارتی آئین کا دفعہ 30 سب سے زیادہ نقصان پہنچا رہا ہے'۔
انہوں نے ٹویٹ میں کہا کہ ' ملک میں آئینی یکجہتی کے اصولوں کو آرٹیکل 30 سب سے زیادہ نقصان پہنچ رہا ہے۔ یہ آرٹیکل اقلیتوں کو مذہب کی تبلیغ کرنے اور انہیں مذہبی تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دیتا ہے جو دوسرے کو حاصل نہیں ہے۔ ہمارا ملک سیکولرزم کا طرف دار ہے تو آرٹیکل 30 کی کیا ضرورت ہے۔'
کیلاش وجے ورگیہ کا متنازع ٹوئیٹ، دفعہ 30 کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیلاش وجے ورگیہ کے اس ٹویٹ کے بعد بھوپال کے مرکزی حلقہ کے کانگریس رکن اسمبلی عارف مسعود نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ' بھارتیہ جنتا پارٹی ہر دن بابا صاحب امبیڈکر کے بنائے آئین کو ختم کرنے کی کوشش کرتی چلی آرہی ہے۔'
عارف مسعود نے کہاکہ' آرٹیکل 30 کو ختم کرنے والوں کو اس وقت اس بات کی فکر ہونی چاہیے کی ملک میں مزدور کن حالات سے گزر رہے ہیں، ان کی پریشانیاں کیا ہیں لوگ بھوکے مررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کیلاش وجے ورگیہ اپنے آپ کو دیکھیں کہ وہ لوگوں کے لیے کیا کر رہے ہیں۔انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ' بی جے پی کا کام نفرت پھیلانا ہے اور یہ لوگ یہی ایک کام جانتے ہیں'۔