پولیس سپرانٹنڈنٹ ڈی آر ٹینیوار نے بتایا کہ بڑوانی میں پان کی دکان چلانے والے 40 سالہ چترنجن عرف ببلو پروہت کے قتل کے الزام میں پارٹی تھانہ علاقہ کے رام گڑھ کالج کے طالب علم وکرم اور کمل کو آج گرفتار کر لیا گیا۔
ملزمان کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا، جہاں سے انہیں عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ دونوں ملزم پان کی دکان چلانے والے چترنجن کے رابطے میں آئے تھے۔ چترنجن سے ان دونوں کے تقریباً 3 برس سے جنسی تعلقات تھے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے دونوں ملزم اپنے آبائی گاؤں رام گڑھ چلے گئے تھے۔ اس دوران 26 مارچ کو چترنجن نے ان سے رابطہ کیا تو ’’دونوں نے سازش کرکے اسے رام گڑھ بلا لیا۔‘‘
’’چترنجن کو شراب پلانے کے بعد رام گڑھ کے قلعہ میں گلا دباکر اور پتھر مار کر قتل کر دیا گیا۔ اس کے بعد اس کی لاش کو ایک بوری میں ڈال کر پتھروں کے ساتھ رام گڑھ قلعہ میں گہری باولی میں پھینک دیا گیا۔‘‘
نو اپریل کو گاؤں کے پجاری کے مطلع کئے جانے پر لاش کو بوری سے باہر نکالا گیا اور اہل خانہ سے اس کی شناخت کرائی گئی تھی۔
پولیس سپرانٹنڈنٹ نے مزید بتایا کہ موبائل فون اور اے ٹی ایم کارڈ کی ڈیٹیل اور فوٹیج نکالے جانے کے بعد معاملے کا انکشاف ہوا۔
ملزمان نے چترنجن کے اے ٹی ایم کارڈ کا مسلسل استعمال کرکے 81000 روپے خرچ کئے تھے۔ انہوں نے ملزم کے موٹر سائیکل اور موبائل گندھاول گاؤں کے تالاب میں پھینک دیئے تھے۔ جبکہ واردات کے بعد ملزمان نے اپنے موبائل فون بند کر دئے تھے۔