مدھیہ پردیش کے نرسنگھ پور ضلع کے گاڈروارا تحصیل کے ریچھئی گاؤں میں ایک خاتون کے ساتھ اجتماعی آبروریزی اور اس کے بعد متاثرہ کے ذریعہ خودکشی کے واقعہ کے سلسلے میں پانچ ملزمین کو گرفتار کرنے کے علاوہ پولیس افسروں کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق 28 ستمبر کو خاتون کے ساتھ اجتماعی آبروریزی کے معاملے میں کل اروند، موتی لال، انل، پروشوتم اور ایک خاتون لیلا بائی کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزمین کے خلاف درج فہرست ذات و قبائل مظالم کے حل کے قانون کے تحت بھی کارروائی کی گئی ہے۔
ذرائع نے کہا کہ گوٹی ٹوریا پولیس چوکی کے انچارج مشری لال کوپارے کے خلاف بھی جرم درج کیا گیا ہے۔ متاثرہ خاتون کا گاؤں ریچھئی، گوتی ٹوریا پولیس چوکی کے تحت آتا ہے۔ خاتون واقعہ کے بعد پولیس چوکی پہنچی تھی لیکن اس کی شکایت نہیں سنی گئی۔ اس نے خودکشی کرلی۔
اس معاملے کے طول پکڑنے کے بعد کل دیر شام وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان نے سبھی ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت دی۔ اسی کی وجہ سے چوکی انچارج کے خلاف معاملہ درج ہوا اور اضافی پولیس سپرنٹنڈنٹ راجیش تیواری اور گاڈروارا کے سب ڈیویژنل پولیس افسر (ایس ڈی او پی) سیتارام یادو کو کل رات ہی فوری اثر سے ہٹا دیا گیا۔
بتایا گیا ہے کہ واقعہ کے بعد خاتون چیچلی تھانے بھی گئی تھی لیکن اس کی فریاد وہاں بھی نہیں سنی گئی۔ اس کے بعد آس پڑوس کےلوگوں کے تانوں سے تنک آکر اس نے خودکشی کرلی۔ اس کے بعد معاملہ بڑھتا گیا اور پھر ملزمین کے خلاف کارروائی کی گئی۔