بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن مدھیہ پردیش کے زیر اہتمام سرسید کی تعلیم تحریک کے عنوان سی مضمون نویسی پر پروگرام کا انعقاد کیا گیا-
پروگرام میں بھوپال کے 16 اسکولوں کے طلبہ نے شرکت کی اور سرسید احمد خان کی تعلیم تحریک ہندوستان کی بیگ بون سے تعبیر کیا-
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی سرسید احمد خان کا شمار ملک کے ممتاز ماہرین تعلیم میں ہوتا ہے۔ سرسید احمد خان کی ولادت 17 اکتوبر 1817 کو دہلی میں ہوئی تھی اور انتقال 27مارچ 1898ءکو علی گڑھ میں ہوا- سرسید نے جدید تعلیم کا خاکہ تیار کیا تھا جب ملک میں حکومت مغلیہ کا سورج غروب ہو رہا تھا اور حکومت برطانیہ کا سورج عروج پر تھا-
سر سید ڈے کے موقع پر مضمون نویسی کا پروگرام سرسید احمد خان نے بھارتیوں کی سربلندی کے لیے جو نسخہ تیار کیا تھا وہ جدید علوم کا حصول تھا- سرسید احمد خان نے چار بچوں سے اپنے مشن کا آغاز کیا تھا لیکن آج اس یونیورسٹی میں نہ صرف ہزاروں طلبا تعلیم حاصل کرتے ہیں ہیں بلکہ اس کے فارغین پوری دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں اور جب یوم سرسید کا موقع آتا ہے تو علی برادری اپنے محسن کو یاد کرنے اور انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کا کوئی موقع ضائع نہیں کرتے ہیں۔
بھوپال ٹی ایم کا نیٹ اسکول میں منعقد اعزاز تقریب میں 16 اسکولوں کے طلباء نے شرکت کی جنہوں نے سرسید کی تعلیمی تحریک کے عنوان سے منعقدہ مضمون نویسی مقابلے میں شرکت کی اور اپنے مضمون نویسی سے مقابلے میں نمایاں مقام حاصل کیا۔
اس موقع پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن مدھیہ پردیش کے زیراہتمام علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی صد سالہ تقریب کو نہ صرف پورے سال منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے بلکہ پورے صوبے میں سرسید کے افکار نظریات اور تعلیمی تحریک کو نئی نسل تک پہنچانے کے لیے تسلسل کے ساتھ پروگرام کا اعلان کیا ہے۔