ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں جموں وکشمیر کے تقریبا 250 طلبہ لاک ڈاؤن کے سبب پھنسے ہوئے ہیں۔
سوشل میڈیا پر گردش کرتی کشمیری طلبا کی ویڈیو رمضان المبارک کے مہینے میں انہیں یہاں کافی دقتوں کا سامنا ہے جس کے تحت یہ سوشل میڈیا کے ذریعے حکومت سے درخواست کر رہے ہیں کہ انہیں ان کے گھر بھیج دیا جائے۔
آپ کو بتا دیں کہ ملک میں مکمل لاک ڈاؤن کی وجہ سے بہت سے لوگ دوسری ریاستوں میں اپنے گھروں سے دور پھنسے ہوئے ہیں۔
بھوپال میں زیر تعلیم 250 جموں و کشمیر طلبہ بھی لاک ڈاؤن کی وجہ سے یہاں پھنسے ہوئے ہیں۔ان طلبہ کے پاس نہ یہاں ٹھہرنے کا کوئی بہتر انتظام ے اور نہ گھر واپس جانے کے لیے کوئی سواری، لاک ڈاؤن کب تک جاری رہے گا کچھ کہا نہیں جا سکتا۔ اس لیے ان کی پریشانیاں بڑھتی جا رہی ہیں اور ان کے مسئلے کا حل کسی کے پاس نہیں ہے۔
اس پریشانی میں یہ حکومت سے سوشل میڈیا کے ذریعے درخواست کررہے ہیں کہ انہیں ان کے گھر بھیج دیا جائے۔
طلبہ کا کہنا ہے کہ یہاں درجہ حرارت بہت زیادہ ہے۔ یہاں کی گرمی برداشت کرنا بہت مشکل ہے اور وہ بھی ان حالات میں جب لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہم باہر بھی نہیں نکل سکتے ہیں۔ ہمارے ساتھ کھانے پینے کے مسائل ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ دن میں تو ہم روزہ رکھ لیتے ہیں لیکن افطار اور رات کو کھانے کے لئے ہمارے پاس کچھ بھی نہیں ہوتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بہت سارے طلبہ ان پریشانیوں کے سبب بیمار ہوچکے ہیں۔ جس میں بہت ساری لڑکیاں بھی ہیں۔ طلبا نے ٹویٹ کیا ہے کہ جس طرح مدھیہ پردیش کے بچوں کو کوٹہ راجستھان سے ان کے شہر لایا گیا ہے۔ اسی طرح جموں و کشمیر کے بچوں کو ان کے شہر بھیجا جائے۔