پولیس نے بچوں کی گمشدگی کے کیس میں گزشتہ دنوں ایک خاتون کو حراست میں لیا تھا جس نے پوچھ تاچھ کے دوران پولیس کو چونکا دینے والا خلاصہ کیا تھا۔
خاتون اور اس کے گروہ نے اب تک درجنوں بچوں کو اغواء کرنے کے بعد ان کا قتل کرکے اسی جنگل میں متعدد مقامات پر دفن کر دیا تھا۔
بچوں کے اغوا اور قتل کا معاملہ بے نقاب جس پر تھانے کرائم برانچ کے ڈپٹی پولیس کمشنر دیپک دیوراج، ڈی سی پی بور سے اے سی پی میں رمیش دھمال اور دیگر کئی اعلیٰ پولیس افسران نے ان ملزمین کے بیان پر پہاڑی پر کھدائی کر لاشیں تلاش کرنے کا کام شروع کردیا ہے۔
ملزمین میں دو خاتون اور ایک رکشہ ڈرائیور بھی شامل ہےپولیس کی حراست میں ہیں۔ پولیس کے ہاتھ ابتک کچھ نہیں لگا ہے لیکن مختلف مقامات پر اور دیگر مشینوں کے ذریعے کھدائی کرکے بچوں کی لاشیں تلاش کرنے کا کام جاری ہے۔