اردو

urdu

ETV Bharat / city

راجستھان: بھرتپور سینٹرل نرسری میں زیادہ آکسیجن دینے والے پودے تیار

سنٹرل نرسری میں 35 نسلوں کے 65 ہزار پودے لگائے گئے ہیں۔ یکم جولائی سے یہ پودے سرکاری دفاتر اور عوام کے لیے کم قیمت پر دستیاب کرائے جائیں گے۔

Rajasthan
Rajasthan

By

Published : May 24, 2021, 5:54 PM IST

کورونا وبا کی دوسری لہر کے دوران لوگ آکسیجن کی کمی کی وجہ سے پریشان ہیں اور اس کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگوں کی اموات ہوئی ہے۔

راجستھان: بھرتپور سینٹرل نرسری میں زیادہ آکسیجن دینے والے پودے تیار

آکسیجن کا بنیادی ذریعہ درخت ہوتا ہے، جس کا تحفظ کر ہم ماحولیات کو آلودگی سے محفوظ اور صاف رکھ سکتے ہیں۔

ہمارے بزرگ گرین سولجر یعنی درختوں کی اہمیت کو بخوبی جانتے ہیں لیکن کورونا دور نے ہمیں بھی سکھا دیا کہ اس کی ہماری زندگی میں کتنی اہمیت ہے۔ اس سے سبق لیتے ہوئے رواں سال ریاست راجستھان کے ضلع بھرت پور کی سنٹرل نرسری میں 20 ہزار سے زیادہ پودے تیار کیے گئے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ اس بار پوری توجہ ان پودوں کو تیار کرنے پر مرکوز رکھی گئی ہے جو زیادہ آکسیجن اور سایہ دیتے ہیں۔

سنٹرل نرسری میں 35 نسلوں کے 65 ہزار پودے لگائے گئے ہیں۔ یکم جولائی سے یہ پودے سرکاری دفاتر اور عوام کے لئے کم قیمت پر دستیاب کرائے جائیں گے۔ یہاں تقریباً 25 ہزار سائے والے پودے تیار کیے گئے ہیں۔ اس بار نرسری کو زیادہ آکسیجن اور سایہ دینے والے پودوں کی تیاری کا خاص ہدف ملا ہے۔ ان میں پیپل، بڑ اور گولر کے پودے خاص طور پر تیار کیے گئے ہیں۔

نرسری میں پھلوں اور پھولوں والے کافی پودے دستیاب ہیں۔ اس بار گُڑہل، چاندنی، ناگدُون، ہرشنگار، گلداؤدی، حیج کے علاوہ امرود اور چمپا کے پودے بھی تیار کیے گئے ہیں۔ پچھلے سال پوجا میں استعمال ہونے والے کھیجڑی کے پودے کی بہت مانگ تھی، لہذا نرسری میں کھیجڑی کے پودے خاصی تعداد میں تیار کیے جارہے ہیں۔

آسانی سے بڑھنے والے سایہ دار ارڈو کے پودے بھی نرسری میں پہلی بار تیار کئے جا رہے ہیں۔ یہاں چار روپئے سے لیکر 70 روپئے میں پودے دستیاب ہیں۔

درخت کسی بھی جان بچانے والی جڑی بوٹی سے کم نہیں ہیں۔ آکسیجن کی وجہ سے ہی ہم سب زندہ ہیں۔ لیکن جس رفتار سے درختوں کی کٹائی کی جارہی ہے، اگر انھیں دوگنا تیزی سے نہیں لگایا گیا تو مستقبل میں ہمارا زندہ رہنا مشکل ہوجائے گا۔ لہذا گرین سولجرس سے دوستی کریں۔ درخت لگائیں اور جانیں بچائیں۔ نرسری میں اس بنیادی مقصد کے تحت کام کیا جارہا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details