رحمتوں و برکتوں کا مہینہ رمضان کا دوسرا عشرہ رخصت ہونے کو ہے۔ اس پہلے ماہ رمضان میں ریاست بہار کے بھاگلپور کا تاتارپور چوک پررونق ہوا کرتا تھا۔
بازاروں میں نہ عید کی تیاری کا جوش ہے نہ رمضان کی رونقیں مسلمان مرد و خواتین عید کی خریداری کیلئے دیر رات تک یہاں جمے رہتے تھے لیکن اس سال وہ رونق بازا سے غائب ہے۔ چوک پر مغرب کے بعد سے خاموشی چھا جاتی ہے۔ مین شاہراہ پر چند آتی جاتی موٹر گاڑیاں سناٹے کو چیرتے ہوئے اس ماہ رمضان کے یوں ہی خاموشی سے گزر جانے کا مژدہ سناتی ہیں۔
اس مین شاہراہ پر پندرہ رمضان کے بعد سے ایک کلو میٹر کے دائرہ میں سینکڑوں عارضی دکانیں سج جاتی تھیں اور یہ دکانیں غریب دکانداروں کی روزی روٹی کا ذریعہ بھی ہوتی تھیں اور متوسط و غریب طبقے جو بڑی شاپنگ مالوں اور بڑی دکانوں میں خریداری کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے ان کیلئے مناسب قیمت میں عید کے کپڑے اور دیگر سامان مل جایا کرتے تھے۔ لیکن اس دفعہ ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ نہ ہی ماہ رمضان کی رونقیں ہیں اور نہ ہی عید قریب آنے کی خوشیاں۔ قدرتی آفات یعنی کووڈ-19 نے زندگی کی رفتار پر بریک لگا رکھا ہے۔
بازاروں میں نہ عید کی تیاری کا جوش ہے نہ رمضان کی رونقیں تاتارپور کو بھاگلپور کا دل کہا جاتا ہے۔ اس لئے کہ یہ شہر کے قلب میں واقع ہے اور یہاں عید اور بقرعید کے موقع پر چھوٹی سی دکان کیلئے ہزاروں روپے ہی لگتے تھے لیکن اس سال حالات یکسر جدا ہیں۔ نہ وہ عید کی خریداری کی گہما گہمی ہے اورنہ ہی رمضان کی رونقیں ہے۔ سبھی اللہ تبارک و تعالی سے بس یہی دعا کر رہے ہیں کہ یہ مشکل وقت جلد گزر جائے۔