کوچوان کا کہنا ہے کہ' لاک ڈاؤن کی وجہ سے شادی بیاہ کے لیے کی گئی بُکنگ رد ہوگئی، لہذا آمدنی بند ہونے کی وجہ سے اس کو اپنے اور اپنے گھوڑوں کیلئے کھانے کا انتظام کرنا مشکل ہوگیا ہے۔
کوچوان نے مزید کہا کہ گھوڑے کو بٹھاکر پالنا آسان کام نہیں ہے کیونکہ چنا، چوکر، چینی اور دیگر چیزیں گھوڑے کو کھلانی پڑتی ہیں تب جاکر اس کی صحت اور خوبصورتی برقرار رہ پاتی ہے لیکن جب کام بند ہے تو گھوڑے کو بھی نصف پیٹ ہی کھلا پارہے ہیں۔
راہل کے پاس اس طرح کے تین گھوڑے ہیں، عام دنوں میں تو اس کو کھلانے میں کوئی دشواری نہیں ہوتی تھی کیونکہ رتھ اور گھوڑے کی بُکنگ ہوجاتی تھی اور اس سے اچھی خاصی کمائی ہوتی تھی لیکن دو مہینے سے کوئی کام نہیں ہے اس لیے گھوڑا پالنا مشکل ہوگیا ہے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے ایک تو گھوڑے اور رتھ کی بُکنگ نہیں ہے اور ٹرانسپورٹ بند ہونے کی وجہ سے گھوڑے کا دانا اور چوکر وغیرہ بھی مہنگا ہوگیا ہے۔ اس لیے ان گھوڑوں کو فی الحال گھاس کےعلاوہ کافی مقدار میں اناج پانی نہیں مل پا رہا ہے۔ گویا کورونا نے زندگی کے چہار گوشے کو متاثر کر رکھا ہے، اورگھوڑا اور گھوڑے پر منحصر اس کا مالک بھی اس سے اچھوتا نہیں ہے۔