اس دن کو ملک کے لوگ یوم قرباں کے طور پر مناتے ہیں۔ بہار کے بھاگلپور میں بھی بابائے قوم کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے گھنٹہ گھر کے پاس لوگوں نے 'اپواس' رکھ کر گاندھی جی کو یاد کیا اور بابائے قوم کے بتائے راستے پر چلنے کی تلقین کی۔
بھاگلپور میں 'اپواس' رکھ کر بابائے قوم کو یاد کیا گیا - اودے جی، راہل راج، منظر عالم، اکرام حسین شاد وغیرہ لوگ تھے
تاریخ میں کچھ واقعات ایسے رونما ہوتے ہیں جنہیں صدیاں بیت جانے کے باوجود اس کا عکس ذہنوں پر برقرار رہتا ہے، بھارت کے لیے ان ہی بری یادوں میں سے ایک 30 جنوری ہے جب 1948 میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کو گوڈسے نے گولی مار کر شہید کر دیا تھا۔

اس موقع پر اپنی بات رکھتے ہوئے مقررین نے کہا کہ موجودہ وقت انتہائی نازک ہے۔ اقتدار پر ایسے لوگوں کا قبضہ ہے جنہیں گاندھی کے قاتل گوڈسے سے عقیدت ہے اور گوڈسے کے نظریات کو ایک بار پھر ملک و قوم پر تھوپنے کی کوشش کی جا رہی ہے، لہذا ہمیں گاندھی جی کے بتائے ہوئے راستے پر چلتے ہوئے حکومت کی تانہ شاہی کے خلاف اپنی آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر اپوایس پر بیٹھے لوگوں میں اودے جی، راہل راج، منظر عالم، اکرام حسین شاد وغیرہ لوگ تھے۔ حالانکہ ان کی تعداد انتہائی کم تھی۔ لیکن جو لوگ بھی موجود تھے ان کا مقصد معاشرے کو یہ پیغام دینا تھا کہ گاندھی کبھی مر نہیں سکتے اس لئے کہ گاندھی کسی فرد کا نام نہیں بلکہ ایک فکر کی حیثیت رکھتے ہیں۔
TAGGED:
bhagalpur