اردو

urdu

ETV Bharat / city

بانکا میں فروغ اردو کانفرنس

ریاست بہار کے ضلع بانکا میں اردو زبان سیل کے زیر اہتمام ٹاؤن ہال میں فروغ اردو سیمینار اور مشاعرہ کا اہتمام کیا گیا جس کی صدارت بانکا کے ڈی ڈی سی روی پرکاش نے کی۔

By

Published : Feb 26, 2020, 10:14 PM IST

Updated : Mar 2, 2020, 4:43 PM IST

Conduct promotion Urdu conference in Banka
بانکا میں فروغ اردو کانفرنس کا انعقاد

ریاست بہار کے ضلع بانکا میں اردو زبان سیل کے زیر اہتمام ٹاؤن ہال میں فروغ اردو سیمینار اور مشاعرہ کا اہتمام کیا گیا جس کی صدارت بانکا کے ڈی ڈی سی روی پرکاش نے کی۔

بانکا میں فروغ اردو کانفرنس کا انعقاد

اس موقع پر انہوں نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ اردو گنگا جمنی تہذیب کی اساس ہے، اس کی بنیاد کو انگریزوں نے جو نقصان پہنچایا اس کی بھر پائی آج تک نہیں کی جاسکی ہے یہی وجہ ہے کہ آج اس کو ایک خاص مذہب سے تعلق رکھنے والوں کی زبان مانا جاتا ہے، لیکن جو لوگ ایسا سوچتے ہیں وہ غلط ہیں کیونکہ اردو ہندوستان کی زبان ہے اور اس کے صف اول کے تخلیق کاروں میں منشی پریم چند، فراق گورکھپوری اور موجودہ دور میں گوپی چند نارنگ کا نام فراموش نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ گاندھی جی نے بھی زبان کو کسی بندھن سے نہیں باندھنے دیا، آج بھی فلمی دنیا میں جو گیت اور گانے ہیں وہ اردو کے الفاظ کے علاوہ کچھ نہیں ہیں، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ جب زبان کا استعمال کم ہوجاتا ہے تو اس میں زوال آنا لازمی ہے اور یہی ارود کے ساتھ ہو رہا ہے۔

پروگرام میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے بی این منڈل یونیورسیٹی کے پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فاروق علی نے کہا کہ زبان کے فروغ میں عوام کا جوش اور جذبہ ضروری ہے اس کے بغیر کسی بھی زبان کو فروغ نہیں دیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ زبان کو رابطہ کا ذریعہ بنائیں تو اس سے بھی اردو کو استحکام مل سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ واحد زبان ہے جس کو مذہب سے جوڑ دیا گیا، آزادی تو اس زبان کے ذریعہ ملی لیکن سیاست کا شکار ہوگئی۔

خادم اردو اور ارو زبان کی بے لوث خدمت کرنے والے ڈاکٹر حبیب مرشد خان نے کہا کہ زبان کو فروغ دینا صرف حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے بلکہ اس کی ذمہ داری عام لوگوں پر عائد ہوتی ہے، لہذا یہ ضروری ہے کہ آپ اس کو فروغ دیجئے اور اس کا آغاز اپنے گھروں سے شروعات کیجئے۔

آر ایس کالج تارا پور کے شعبہ صدر اردو ڈاکٹر شاہد رضا جمال نے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ اردو زبان کے فروغ میں ہم خود کمر بستہ ہیں اگر ایسا نہیں کریں گے تو اردو شو پیس اور تزئین کاری کی زبان رہ جائے گی، اردو رسائل و اخبارات کو خریدیں اور بچوں کو بھی اس کی طرف راغب کریں۔ اس کے علاوہ رجون میں واقع ڈی این سنگھ کالج کے ڈاکٹر ارشد رضا، اردو گرلس ہائی اسکول پلس ٹوکی پرنسپل صبیحہ فیض وغیرہ نے بھی اپنی باتیں رکھیں۔ جب کہ پروگرام کی نظامت کے فرائض اشہر اورینوی نے انجام دیے۔ اس موقع پر ظفرعالم جے ڈی یو اقلیتی سیل، ظفرالھدی، محبوب عالم، ڈاکٹر اختر اعظم، داؤد علی عزیز سمیت درجنوں افراد موجود تھے۔

Last Updated : Mar 2, 2020, 4:43 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details