ریاست بہار کے ضلع بھاگلپور میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مجاہدپور میں ایک جلسہ کا اہتمام کیا گیا، جس میں مقررین نے لوگوں کو شہریت ترمیمی قانون کے نقصان سے آگاہ کیا اور این پی آر کا بائیکاٹ کرنے کا مشورہ بھی دیا۔
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جلسے کا انعقاد اس موقع پر سماجی کارکن ادئے کمار نے کہا کہ ملک میں آزادی کے بعد پہلی مرتبہ اتنی تعداد میں عورتیں سڑک پر اتری ہیں، اس سے نہ صرف شرپسند طاقتوں کو شکست ہوگی بلکہ ایک نئی طرح کی سیاست کا آغاز بھی ہوگا۔
مسلمانوں میں بیداری پیدا کرنے کی غرض سے منعقدہ اس جلسہ میں بڑی تعداد میں لوگ شامل ہوئے، لیکن اکثر جگہوں کی طرح یہاں بھی شرکاء کی تعداد 99 فیصدی مسلمانوں کی نظر آئی، غیر مسلم برادران کا چہرہ نظر نہیں آیا۔ اس بارے میں منتظمین کا کہنا ہے کہ وہ دلتوں اور پچھڑوں کے بیچ جا کر ان تک اپنا پیغام پہنچا رہے ہیں۔
اس جلسہ میں مقررین نے کہا کہ اس سے ہندو مسلم اتحاد کو نقصان پہنچا ہے اور حکومت معیشت، روزگار، امن و قانون کے شعبے میں اپنی ناکامی چھپانے کیلئے این آرسی اور شہریت ترمیمی قانون جیسے ہتھکنڈے کا استعمال کر رہی ہے۔
اس موقع پر سماجی کارکن رینکو یادو نے بھی اپنی باتیں رکھیں جب کہ جلسہ کی نظامت مولانا مصطفی نے کی۔