ضلع دربھنگہ کے دس اسمبلی حلقوں میں سے پانچ اسمبلی حلقے میں پولنگ 03 نومبر کو ہے، جبکہ باقیہ پانچ اسمبلی حلقوں میں پولنگ آخری یعنی ساتھ نومبر کو ہے۔ جن پانچ اسمبلی حلقہ میں 03 نومبر کو ووٹنگ ہوگی اس میں کشیشور استھان (ایس سی) ، گورا بورام ، علی نگر، بینی پور اور دربھنگہ گرامین اسمبلی حلقہ ہے۔
ان سیٹوں پر اپنی قسمت آزما رہے امیدواروں نے عوام سے رابطہ مہم تیز کر کردی ہے، اسی پیش نظر جب ہم نے دربھنگہ کے گورا بورام اسمبلی حلقہ کا دورہ کیا تو دیکھا کہ سبھی سیاسی رہنما تشہیری مہم میں مصروف ہے۔
مزید پڑھیں:سیمانچل زندہ باد تھا، زندہ باد رہے گا: اسدالدین اویسی
اس موقعے پر ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے جن ادھیکار پارٹی کے امیدوار و سابق رکن اسمبلی ڈاکٹر اظہار احمد اور متھلا نچل مکتی مورچہ کے امیدوار سروج کمار چودھری دونوں نے ہی کہا کہ انہیں عوام کی حمایت حاصل ہے اور وہ اس علاقے کی ترقی کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں۔
خیال رہے کہ گورابورام اسمبلی حلقہ سے کل 24 امیدوار میدان میں ہیں جس میں این ڈی اے کی طرف سے سورنا سنگھ، عظیم اتحاد کی جانب سے آر جے ڈی کی ٹکٹ پر افضل علی، جن ادھیکار پارٹی کی طرف سے ڈاکٹر اظہار احمد اور متھلانچل مکتی مورچہ کی ٹکٹ سے سروج کمار چودھری اپنی سمیت کئی دیگر امیدوار اپنی قسمت آزمارہے ہیں۔
جن ادھیکار پارٹی کے امیدوار ڈاکٹر اظہار احمد نے کہا کہ میں دس سال یہاں سے رکن اسمبلی ہوں، ایک بار ایل جے پی سے تو دوسری بار جے ڈی یو سے۔ جب میں رکن اسمبلی بنا تھا تو یہ علاقہ پسماندہ اور بدحال تھا میں نے 278 اسکول بنوایا سڑکیں تعمیر کروائیں اور بھی کئی ترقی کے کام کرائے۔ یہاں میرے مقابلہ میں جو بھی ہیں سب نئے چہرے ہیں کسی کو تو اپنے اسمبلی حلقہ کا علم نہیں ہے۔ دوسرے علاقے میں ووٹ مانگنے چلے جاتے ہیں، مجھے سبھی طبقہ کی حمایت مل رہی ہے۔
اسی طرح متھلانچل مکتی مورچہ کے امیدوار سروج کمار چودھری نے کہا کہ یہ علاقہ بہت بدحال ہے کئی علاقے ایسے ہیں جہاں آزادی کے بعد سے اب تک کچی سڑک بھی نہیں ہے، تعلیمی کے میدان میں یہ علاقہ سب سے پیچھے ہے ہے، مجھے اگر عوام موقع دیتی ہے تو میں چوطرفہ ترقیاتی کام کروں گا، میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ ایک بار متھلانچل مکتی مورچا کے امیدوار کو موقع دیں'۔